پانڈیان کے بارے میں جو کچھ بھی کہا جا رہا ہے وہ غلط اور بے بنیاد ہے: نوین پٹنائک

نوین پٹنائک نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ پانڈیان نے بی جے پی حکومت بنوانے میں مدد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے سابق ساتھی نے لگن کے ساتھ ریاست اور پارٹی کی خدمت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اڈیشہ کے سابق وزیر اعلی نوین پٹنائک اپنے سابق ساتھی وی کے پانڈیان کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ نوین پٹنائک نے میڈیا رپورٹ کے اس دعوے کی تردید کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے سابق ساتھی وی کے پانڈیان نے اسمبلی انتخابات میں بی جے ڈی کو شکست دینے کے لیے بی جے پی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

بی جے ڈی سربراہ نوین پٹنائک نے پیر  یعنی22 جولائی کو مائیکروبلاگنگ سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سابق بیوروکریٹ پانڈیان کے بارے میں میڈیا میں جو کچھ بھی کہا جا رہا ہے وہ غلط اور بے بنیاد ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک میڈیا رپورٹ بھی شیئر کی، جس میں پانڈیان نے بی جے پی کے ساتھ ڈیل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔


خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بیجو جنتا دل کے سربراہ نوین پٹنائک نے کہا کہ یہ مکمل طور پر غلط ، توہین آمیز اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پانڈیان نے پوری لگن، کارکردگی اور ایمانداری کے ساتھ ریاست اور پارٹی کی خدمت کی ہے۔ وہ ان خوبیوں کی وجہ سے جانا جاتا اور قابل احترام ہے۔ وی کے پانڈیان جو کہ سیاست دان بننے سے پہلے بیوروکریٹ تھے۔ بیجو نے اڈیشہ میں اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں جنتا دل کی شکست کے بعد اس سال جون میں فعال سیاست سے "ریٹائرمنٹ" لے لیا تھا۔

سیاست سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے پانڈیان نے کہا تھا کہ وہ اڈیشہ کو اپنے دل کی گہرائیوں میں اور گرو نوین بابو کو اپنی سانسوں میں رکھیں گے۔ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران پانڈیان نے کہا تھا کہ اگر نوین پٹنائک لگاتار چھٹی بار وزیر اعلیٰ نہیں بنتے ہیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔


اس بار کے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے نتائج نے بیجو جنتا دل کو حیران کر دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اڈیشہ میں اپنے پہلے اسمبلی انتخابات جیت کر تاریخ رقم کی۔ پارٹی نے 147 میں سے 78 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ بیجو جنتا دل 51 سیٹوں تک محدود رہی۔ بی جے پی نے ریاست کی 21 لوک سبھا سیٹوں میں سے 20 پر بھی کامیابی حاصل کی، جب کہ بی جے ڈی اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔ پٹنائک کو متفقہ طور پر بی جے ڈی پارلیمانی پارٹی کا صدر بھی منتخب کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔