بھگوان جگن ناتھ مودی بھکت ہیں! سمبت پاترا کے بیان پر نوین پٹنائک ناراض

سپریا شرینیت نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا اور لکھا کہ پربھو جگناتھ مودی کے بھکت ہیں۔ بی جے پی والوں کو کیا ہوگیا ہے؟ ہمارے خدا کی ایسی توہین؟ یہ تکبر ختم ہو جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخابات 2024 میں سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظوں کی جنگ اپنے عروج پر ہے۔ ادھر اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے بی جے پی پر بھگوان جگن ناتھ کی توہین کا الزام لگایا ہے۔ ان کے اس بیان پر دہلی کےوزیر اعلیٰ  اروند کیجریوال کا ردعمل بھی آیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے ایکس پر پوسٹ کیا، "میں بی جے پی کے اس بیان کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ اس نے سوچنا شروع کر دیا ہے کہ وہ خدا سے اوپر ہے۔ یہ انا کی بلندی ہے۔ مودی کو بھگوان کہنا بھگوان کی توہین ہے۔‘‘


نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ  نوین پٹنائک نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعہ کہا کہ مہا پربھو شری جگن ناتھ کائنات کے بھگوان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہا پربھو کو انسان کا بھکت کہنا بھگوان کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے دنیا بھر میں جگن ناتھ کے بھکتوں اور اڑیا لوگوں کے جذبات اور ایمان کو ٹھیس پہنچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ اڑیہ شناخت کا سب سے بڑا بڑا نشان ہے  وزیر اعلیٰ پٹنائک نے کہا کہ’’ میں پوری لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے بیان کی سخت مذمت کرتا ہوں۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی سے اپیل کرتے ہیں  کہ وہ خدا کو کسی بھی سیاسی بیان بازی سے بالاتر رکھیں۔ وزیر اعلیٰ پٹنائک نے کہا کہ ایسا کرکے آپ نے اڑیہ شناخت کو گہری  ٹھیس پہنچائی  ہے اور اڈیشہ کے لوگ اسے طویل عرصے تک یاد رکھیں گے اور اس کی مذمت کریں گے۔


کانگریس لیڈر سری نواس نے پوری لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار سمبت پاترا کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں سمبت پاترا اڑیہ زبان میں کچھ کہتے نظر آ رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ پاترا نے اپنے بیان میں بھگوان جگن ناتھ کو مودی کا بھکت بتایا ہے۔کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا اور لکھا کہ پربھو جگناتھ مودی کے بھکت ہیں۔ بی جے پی والوں کو کیا ہوگیا ہے؟ ہمارے خدا کی ایسی توہین؟ یہ تکبر ختم ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔