نریش ٹکیت کا اعلان ’ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی ہوئی تو ماحول خراب ہوگا‘

ووٹوں کی گنتی کےدوران دھاندلی ہو سکتی ہے۔ پنچایت انتخابات میں عوام خاموش رہی تھی، لیکن اب اسمبلی انتخابات میں اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

نریش ٹکیت، تصویر آس محمد
نریش ٹکیت، تصویر آس محمد
user

آس محمد کیف

ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگیوں کے امکان سے ماحول گرم ہو گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو کی کال کے بعد جہاں ایک طرف اسٹرانگ روم کے باہر ایس پی کارکنوں کا اجتماع دیکھا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف کسانوں کے لیڈر بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے قومی صدر اور بالیان کھاپ کے نریش ٹکیت نے کہا ہے کہ ہر ایک کو 10 مارچ کو اپنے ووٹ کی نگرانی کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ جس نے جسے ووٹ دیا تھا اس کو ملتا ہے یا نہیں۔ اگر کسی قسم کی دھاندلی سے حالات خراب ہوئے تو اس کی ذمہ دار انتظامیہ کی ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی مکمل شفافیت کے ساتھ کی جائے، نریش ٹکیت کے ساتھ ضلع بھر کے کھاپ چودھری بھی موجود تھے۔ نریش ٹکیت نے شاملی میں ایم ایس کے روڈ پر واقع دفتر پر منعقد میٹنگ میں کہی۔

نریش ٹکیت نے بتایا کہ کچھ مہینے پہلے ہوئے پنچایتی انتخابات میں بی جے پی کی طاقت کا غلط استعمال پوری دنیا نے دیکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے دن بھی دھاندلی ہو سکتی ہے۔ پنچایتی انتخابات میں عوام خاموش تھی، لیکن اب اسمبلی انتخابات میں اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام لوگوں سے ووٹوں کی گنتی کے دن متحد رہنے کی اپیل کی اور قانون کے دائرے میں رہ کر دھاندلی کی بھرپور مخالفت کریں۔


انہوں نے کہا کہ فتح کے جلوسوں سے بھی گریز کیا جائے۔ دفعہ 144 کے بارے میں نریش ٹکیت نے کہا کہ انتظامیہ دفعہ 288 کو لاگو کرے تو بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کسان اپنے ووٹ کی نگرانی کے لیے ٹریکٹر پر آئیں گے۔ ہمارا مقصد امن و امان کو خراب کرنا نہیں ہے۔ لیکن اگر عوام متحد ہو جائیں تو انتظامیہ پر ووٹوں کی منصفانہ گنتی کے لیے دباؤ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کسان مخالف اور مزدور مخالف رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو متحد ہونا پڑا ۔ اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسانوں کو 13 ماہ تک احتجاج کرنا پڑا۔ جس میں 750 کسان شہید ہوئے۔ اس حکومت کو کسانوں کی شہادت سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ ہم خدا سے دعا کریں گے کہ وہ حکومت کو عقل دے۔

کھاپ چودھریوں نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں ٹریکٹر لائیں۔ گٹھ والا کھاپ کے تھامبیدار شیام سنگھ بہاوڑی نے اعلان کیا ہے کہ نہ صرف شاملی اور مظفر نگر بلکہ پوری ریاست میں کسان اور عام آدمی گنتی کے مقام پر پہنچیں گے۔ کسی قسم کے فراڈ کی اجازت نہیں دیں گے۔ ٹھاکر ویر سنگھ، بابا رویندر، بابا مہیپال، بابا ست ویر سنگھ، بابا شوکیندر، ویریندر لاٹیان، سنجے کلکھنڈے، چودھری نریندر، کسان یونین کے قومی صدر سویت ملک، بی کے یو کے ضلع صدر کپل کھٹیان سمیت بڑی تعداد میں بی کے یو کے عہدیدار موجود تھے۔


اتر پردیش کے وارانسی، بریلی اور سون بھدر اضلاع میں ای وی ایم میں گڑبڑی کی خبروں کے بعد اس امکان کو قووت ملی ہے کہ گنتی میں گڑبڑی ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔