’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘، حلف برداری سے قبل کانگریس کا نریندر مودی پر سخت حملہ

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا ہے کہ مودی کو بہت بڑی ذاتی، سیاسی اور اخلاقی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مودی کو اس آئین کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا گیا ہے جسے انہوں نے گزشتہ دہائی میں پامال کیا۔

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد نریندر مودی کی حلف برداری سے قبل ان پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام وہ ’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘ (این ڈی اے) کے لیڈر کے طور پر حلف لیں گے، حالانکہ وہ تمام قانونی حیثیت کھو چکے ہیں۔ کانگریس نے بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے لیے ’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘ کا نام استعمال کیا ہے۔

کانگریس کے لیڈر جے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 مئی 2023 کا وہ دن یاد ہے؟ جب نریندر مودی سینگول کے ساتھ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں آئے اور جس کے لیے 15 اگست 1947 کی الگ تاریخ گڑھی گئی تھی۔ دراصل وہ سب کچھ نہ صرف مودی کے سمراٹ ہونے کے دعوے کو صحیح ٹھہرانے کے لیے کیا گیا تھا بلکہ تمل ووٹروں سے اپیل کرنے کے لیے بھی ہوا تھا۔


اپنی پوسٹ میں کانگریس کے لیڈر نے مزید کہا ہے کہ اسی دن میں نے ریکارڈ کا استعمال کرتے ہوئے مودی کے فراڈ کو بے نقاب کیا تھا۔ ہمیں اس ڈرامے کا نتیجہ معلوم ہے۔ سینگول تو تامل تاریخ کا ایک قابل احترام نشان تھا، ہے اور رہے گا  لیکن تامل ووٹروں یا یوں کہہ لیں کہ ہندوستان کے ووٹروں نے مودی کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی کو بہت بڑی ذاتی، سیاسی اور اخلاقی شکست ہوئی ہے۔ مودی کو اس آئین کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا گیا ہے جسے انہوں نے گزشتہ دہائی میں پامال کر دیا تھا۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا ہے کہ ایک مکمل طور پر کمزور ’ایک تہائی‘ وزیر اعظم، جن کی اب کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، کسی طرح آج شام نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس (این ڈی اے) کے لیڈر کے طور پر حلف لینے میں کامیاب رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔