کورونا وائرس میں پھر ہوا میوٹیشن، اب ’فلرٹ‘ سے سائنسداں فکر مند، بوسٹر خوراک لینے والے بھی محفوظ نہیں!

کورونا وائرس میں میوٹیشن کے سبب پیدا نیا سَب ویریئنٹ کو فلرٹ (FliRT) نام دیا گیا ہے، محققین نے بتایا کہ یہ نیا ویریئنٹ بھی اومیکرون کی فیملی سے ہی تعلق رکھتا ہے۔

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کورونا کی وبا پر قابو ضرور پا لیا گیا ہے، لیکن ہر کچھ مہینوں پر اس وائرس میں ہونے والے میوٹیشن نے سائنسدانوں کی فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک بار پھر کورونا وائرس میں میوٹیشن ہوا ہے جس کی وجہ سے ویریئنٹس کا ایک نیا سیٹ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کورونا وائرس میں میوٹیشن سے پیدا اس نئے سَب-ویریئنٹ کو فلرٹ (FLiRT) نام دیا گیا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ نیا ویریئنٹ بھی اومیکرون فیملی سے ہی تعلق رکھتا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاٹا سائنسداں جے. ویلینڈ نے گزشتہ ہفتہ جاری کیے ماڈل میں کورونا انفیکشن کو لے کر لوگوں کو پھر سے الرٹ ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے بتایا کہ کورونا کے اس نئے ویریئنٹ میں کچھ ایسے میوٹیشن دیکھے گئے ہیں جو کافی فکر انگیز ہو سکتے ہیں۔ گرمیوں میں امریکہ سمیت کئی ممالک میں نئے ویریئنٹ کے سبب کورونا کے معاملوں کے بڑھنے کا اندیشہ ہو سکتا ہے۔


امریکہ واقع ییل اسکول آف پبلک ہیلتھ میں ڈین ڈاکٹر میگن ایل. رینی کا کہنا ہے کہ کورونا کے نئے ویریئنٹ ’فلرٹ‘ کے اسپائک پروٹین میں تبدیلی دیکھی گئی ہے جو اسے آسانی سے جسم کی قوت مدافعت کو چکما دے کر لوگوں کو متاثر کرنے لائق بناتا ہے۔ ماہرین نے فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف 22 فیصد امریکی بالغوں کو نیا کووڈ خوراک ملا ہے، اس کے علاوہ بہت سے لوگوں میں وائرس کا آخری انفیکشن ہوئے طویل وقت بھی گزر چکا ہے، ایسے میں جسم کو وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والے نظام میں بھی کمی آ گئی ہے۔ ایسی حالت میں نئے ویریئنٹ سے انفیکشن ہونے اور اس کے سنگین شکل اختیار کرنے کا جوکھم بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔

بفیلو یونیورسٹی میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر تھامس اے روسو کا کہنا ہے کہ صرف امریکہ ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر میں کمزور قوت مدافعت والے لوگوں کی آبادی زیادہ ہے۔ ایسے میں اگر کورونا کے کسی نئے ویریئنٹ کے سبب مزید ایک لہر آتی ہے تو یہ ہمارے لیے مشکلیں کھڑی کر سکتی ہے۔ علاوہ ازیں ایسے کئی ڈاٹا ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ جن لوگوں کو نئی کووڈ خوراک ملی ہے، انھیں بھی کورونا کے معاملوں میں اضافہ کے وقت پوری طرح سے محفوظ نہیں مانا جا سکتا۔ ہر بار ویریئنٹ میں دیکھا جا رہا ہے کہ نیا میوٹیشن انفیکشن کے جوکھم کو مزید بڑھانے والا ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔