ٹوپی پہننے پر مسلم طالب علم کی پٹائی، عدالتی حکم کے بعد پرنسپل سمیت 7 کے خلاف مقدمہ درج
نوید نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ 18 فروری کو جب وہ سرکاری فرسٹ گریڈ کالج تیراڈالہ میں ٹوپی پہن کر آیا تو ان کی بے عزتی کرتے ہوئے ادارے میں داخل ہونے سے روکا گیا۔
بنگلورو: کرناٹک کے ایک کالج کے احاطہ میں گول ٹوپی پہننے پر ایک طالب علم کی پٹائی کر دی گئی۔ اس معاملہ میں پرنسپل، سب انسپکٹر اور دیگر ساتھ افراد کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق پولیس نے اتوار کے روز اس معاملہ کی اطلاع دی۔
ریاست کے باگلکوٹ ضلع کے تیراڈالہ پولیس اسٹیشن کی جانب سے مقامی عدالت کی ہدایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس تعلق سے کالج کے طالب علم نوید حسن نے کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ نوید نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ 18 فروری کو جب وہ سرکاری فرسٹ گریڈ کالج تیراڈالہ میں ٹوپی پہن کر آئے تو ان کی بے عزتی کرتے ہوئے ادارے میں داخل ہونے سے روکا گیا۔
نوید نے عدالت میں کہا کہ پرنسپل اور پولیس سب انسپکٹر کے خلاف شکایت درج کی جائے۔ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ عدالت اب 30 جون کو اس معاملہ کی سماعت کرے گی۔ جما کھنڈی کے ڈپٹی ایس پی کو اس معاملہ کا تفتیش کار مقرر کیا گیا ہے۔
قبل ازیں، سابق پرنسپل اے ایس پُجارا نے نوید اور اس کے والد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی اور مار پیٹ کرنے اور ان کی فرائض کی انجام دہی میں رخنہ ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔