75 دن بعد قاتل بیٹی گرفتار، والد اور بھائی کا قتل کرکے ہو گئی تھی فرار

چیکنگ آپریشن کے دوران معلوم ہوا کہ ضلع اسپتال کے قریب ایک جوڑا موجود ہےجب اس جوڑے کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تو لڑکا مکل کمار سنگھ پولیس کو چکمہ دے کر وہاں سے فرار ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں اپنے والد اور معصوم بھائی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہونے والی نابالغ لڑکی کو بالآخر 75 دن بعد اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار سے پولیس نے گرفتار کر لیا۔ کوتوالی پولیس نے بدھ کو اسے ضلع اسپتال کے قریب سے حراست میں لے لیا۔ لیکن دوہرے قتل کے جرم میں اس کا ساتھی مکل کمار سنگھ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اور پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے۔

دراصل، اس سال 14-15 مارچ کی درمیانی شب مدھیہ پردیش کے جبل پور شہر کی ملینیم کالونی میں ایک ریلوے افسر اور اس کے بیٹے کا بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ واقعہ ریلوے افسر کی نابالغ بیٹی نے اپنے ساتھی مکل کمار سنگھ کے ساتھ مل کر انجام دیا۔ یہ دونوں واقعہ کے دن سے ہی فرار تھے۔ نابالغ لڑکی نے دوران تفتیش قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے اور اب وہ پولیس کی حراست میں ہے۔


نابالغ قاتل لڑکی کے پکڑے جانے سے پہلے پولیس ان دونوں کا مسلسل پیچھا کر رہی تھی۔ دونوں ملزمان پولیس  کو چکمہ دے رہے تھے۔ یہ دونوں مل کر پچھلے 75 دنوں سے پولیس کو بدمعاشوں کی طرح چکمہ دے رہے تھے۔ اس سے پہلے بھی ایسے کئی مواقع آئے جب پولیس کو ان دونوں کی جگہ کا پتہ چلا لیکن جب پولیس وہاں پہنچی تو دونوں قاتل وہاں سے جا چکے تھے۔ اس طرح دونوں نے کئی بار پولیس کو چکمہ دیا۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  اس بار جب ہریدوار پولیس کو ان دونوں کے بارے میں اطلاع ملی تو وہ حرکت میں آگئے۔ ضلع کے ایس ایس پی پرمیندر سنگھ ڈوول کا کہنا ہے کہ جب پولیس نے چیکنگ آپریشن کیا تو پولیس کو معلوم ہوا کہ ضلع اسپتال کے قریب ایک جوڑا موجود ہے۔ جس میں لڑکے کا نام مکل کمار سنگھ ہے اور اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی ہے۔ جب ان دونوں کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تو مکل کمار سنگھ اپنا دفاع کرتے ہوئے پولیس کو چکمہ دے کر وہاں سے فرار ہو گیا۔


جب لڑکی سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ اپنے والد اور بھائی کے قتل کے الزام میں جبل پور میں مطلوب ہے۔ جب پولیس نے جبل پور پولیس سے رابطہ کیا تو جبل پور پولیس نے اس کی تصدیق کی۔دراصل، مدھیہ پردیش کے جبل پور میں 15 مارچ کو ہوئے دوہرے قتل کے معاملے میں پولیس پچھلے 75 دنوں سے ملزمین کی تلاش کر رہی ہے۔ جبل پور کی ملینیم کالونی میں ریلوے افسر راجکمار وشوکرما اور ان کے آٹھ سالہ بیٹے تنشک کو تیز دھار ہتھیار سے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ قتل کے بعد قاتلوں نے بچے کی لاش کو فریج میں بھر کر بند کر دیا تھا۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب راجکمار کی بیٹی نے خود اپنے موبائل فون سے اپنے رشتہ داروں کو وائس میسج بھیجا، لیکن وہ اس دن سے لاپتہ ہے۔ وہ اپنے لڑکے دوست مکل کے ساتھ شہر شہر گھوم رہی تھی۔

تین مختلف شہروں میں مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہونے والا جوڑا گزشتہ 75 دنوں سے پولیس کو پانی پلا رہا تھا۔ مدھیہ پردیش کے جبل پور سے تعلق رکھنے والے قاتل جوڑے نے لڑکی کے والد اور بھائی کو ایسی دردناک موت دی کہ لاش دیکھنے والے بھی حیران رہ گئے۔ قتل کا یہ واقعہ 15 مارچ کو پیش آیا۔


اب پولیس کو اس معاملے کی تفتیش میں کچھ ایسی باتیں معلوم ہوئی ہیں جو چونکا دینے والی ہیں۔ قتل کے معمہ کی سازش سے متعلق ہونے کے علاوہ یہ باتیں ان دونوں کے فرار ہونے کے بعد ان کی نقل و حرکت سے بھی جڑی ہوئی ہیں۔ چند روز قبل پولیس کو ان دونوں کی بھارت بنگلہ دیش اور بھارت نیپال سرحد پر لوکیشن کے بارے میں بھی پتا چلا تھا جس کی وجہ سے پولیس کو شبہ تھا کہ شاید یہ دونوں بیرون ملک فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ لیکن پولس نے سرحد پر تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کر دیا تھا۔ پولیس کو لگا کہ یہ دونوں ہندوستان کے کسی شہر میں چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کیس کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مکل سنگھ نے اس قتل کی سازش بہت پہلے رچی تھی اور تقریباً ایک ماہ سے اس کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ پولیس کے مطابق راجکمار وشوکرما کی بیٹی خود اس سازش میں مکل سنگھ کا ساتھ دے رہی تھی۔ مکل نے تقریباً ایک ماہ قبل قتل کے لیے ہتھیار اور دیگر سامان خریدنا شروع کیا تھا۔ لیکن وہ اتنا ہوشیار ہے کہ اس نے یہ سامان کسی مقامی اسٹور سے نہیں بلکہ آن لائن خریدا، اس لیے انسان سے انسان کا رابطہ نہ ہونے کے برابر ہے اور اس کا سراغ لگانا مشکل ہے۔


ان دونوں کو پکڑنے کے لیے پولیس کی منصوبہ بندی اور کوششیں جاری تھیں۔ ملزم مکل سنگھ کے دو بینک کھاتے ہیں، لیکن ان میں زیادہ رقم نہیں تھی۔ لیکن راجکمار وشوکرما کی بیٹی اپنے والد کا ڈیبٹ کارڈ اور ماں کے زیورات لے کر آئی تھی۔ اب تک یہ دونوں مختلف شہروں میں گھوم کر اس ڈیبٹ کارڈ سے رقم نکال رہے تھے۔ شہر میں جہاں سے رقم نکلوائی جاتی تھی وہ فون بند کر دیتا تھا۔ جبکہ نئی جگہ پر پہنچ کر فون دوبارہ آن ہو جاتا تھا۔ اس سے پہلے پولیس نے اس کا سراغ لگانے کے لیے اس کے بینک اکاؤنٹس کھلے رکھے تھے لیکن اب اس کے پیسے بھی غائب ہو گئے تھے۔ پولیس نے اس کے اکاؤنٹس کو سیل کر دیا تھا۔ ایسے میں اس کے لیے آگے بھاگنا مشکل ہو رہا تھا۔ اور اب قاتل کی بیٹی ہریدوار میں پکڑی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔