فرضی ویکسین معاملہ میں ممبئی پولیس نے داخل کی 2000 صفحات پر مبنی چارج شیٹ

چارج شیٹ میں ڈاکٹر شیوراج پٹاریا، ان کی بیوی نیتا پٹاریا، ڈینٹسٹ منیش ترپاٹھی، منیش کے نرسنگ انسٹی ٹیوٹ اسٹوڈنٹ کریم اکبر علی، شیوم اسپتال کا ملازم راہل دوبے وغیرہ کو ملزم بنایا گیا ہے۔

علامتی تصویر / آئی اے این ایس
علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

تنویر

فرضی کورونا ویکسین معاملے میں ممبئی کی کاندیولی پولیس نے بوریولی کورٹ میں چارج شیٹ داخل کر دیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ یہ چارج شیٹ کم و بیش 2000 صفحات پر مبنی ہے۔ اس چارج شیٹ میں پولیس نے 11 افراد کو ملزم بنایا ہے۔ پولیس کے مطابق چارج شیٹ میں تقریباً 500 لوگوں کے بیانات بھی درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے داخل چارج شیٹ میں اس بات کو مانا ہے کہ فرضی ویکسین کیمپ کو پیسہ کمانے کے مقصد سے ہی قائم کیا گیا تھا۔ معاملہ کاندیولی کے ہیرانندانی ہیریٹج سوسائٹی میں فرضی ویکسین کیمپ لگائے جانے کا ہے۔ اس کیمپ میں مجموعی طور پر 390 لوگوں کو کووڈ-19 ویکسین لگائی گئی تھی۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پولیس نے چارج شیٹ غیر ارادتاً قتل کی کوشش اور ثبوتوں کو مٹانے جیسی دفعات کے تحت داخل کی ہے۔ ممبئی میں کل 10 مقامات پر اس طرح کے فرضی ویکسین کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس کمشنر نے ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس کا انچارج ڈی سی پی وشال ٹھاکر کو معاملوں کی جانچ کا ذمہ سونپا تھا۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ معاملوں سے جڑے ملزمین کے خلاف کئی ثبوت ہیں جو اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ جرم کتنا سنگین ہے اور صرف پیسہ کمانے کے ارادے سے انجام دیا گیا تھا۔


چارج شیٹ میں ڈاکٹر شیوراج پٹاریا، ان کی بیوی نیتا پٹاریا، ڈینٹسٹ منیش ترپاٹھی، منیش کے نرسنگ انسٹی ٹیوٹ اسٹوڈنٹ کریم اکبر علی، ملاڈ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کا سابق ملازم مہندر پرتاپ سنگھ، مہندر کا دوست اور ایونٹ منیجر سنجے گپتا، مہندر کا دوست اور کوکلابین اسپتال کا سابق ملازم راجیش پانڈے، شیوم اسپتال کا ملازم راہل دوبے، گڑیا یادو، نتن مونڈے اور چندن سنگھ عرف للت ملزم بنائے گئے ہیں۔ گڑیا، نتن اور چندن ایک نجی اسپتال میں ڈاٹا انٹری اور ایک کووڈ کیئر سنٹر میں کام کرتے تھے۔

عدالت میں داخل چارج شیٹ کے مطابق پٹاریا، دوبے اور ترپاٹھی نے نقلی ویکسین اکٹھا کرنے کا کام کیا تھا، علی نے اسے ٹرانسپورٹ کرنے میں مدد کی تھی۔ اس کے علاوہ سنگھ اور گپتا نے کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ پانڈے نے ایسا جھوٹ کہا تھا کہ اس کیمپ کے انعقاد میں کوکلا بین اسپتال بھی شامل ہے اور اس طرح سے اس نے سنگھ اور گپتا کی مدد کی۔ تین ڈاٹا آپریٹر نے نقلی سرٹیفکیٹ کا انتظام کی تھا، جسے پرائیویٹ اسپتال اور نیسکو کووڈ کیئر سنٹر سے لیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے کووِن ایپلی کیشن کے یوزر نیم اور پاسورڈ کا استعمال کر سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کام کیا۔ چارج شیٹ میں پولیس نے اس چٹھی کو بھی شامل کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ شیوم اسپتال کے پاس اس طرح کے کیمپ کو لگانے کی اجازت نہیں تھی۔ اس اسپتال کو بی ایم سی نے سیل کر دیا ہے اور اس کا لائسنس مستقل طور پر واپس لے لیا گیا ہے۔ گواہ کے طور پر یہ لوگ ویکسین کے پروگرام کے دوران ملزمین کے ساتھ تھے۔


ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دلیپ ساونت، ایڈیشنل کمشنر، نارتھ ریجن نے چارج شیٹ داخل کرنے کی تصدیق کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ضروری ثبوت کی بنیاد پر فرضی واڑے میں شامل 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ باقی کے دیگر معاملوں میں بھی جلد ہی چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔