ممبئی: طوفانی بارش سے ’نصف صدی‘ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا!
ممبئی میں طوفانی بارش کی وجہ سے پہلی بار چرچ گیٹ، مرائن لائنس، مرائن ڈرائیو، کالبادیوی، ڈونگری، بائیکلہ، مجگاوں، پریل، دادر اور دوسرے علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا ہے۔
ممبئی: عروس البلاد میں تیسرے دن بھی مسلسل ہونے والی طوفانی بارش نے شہر اور میٹرو پولیٹن ریجن اور کوکن ساحلی علاقے کی عام زندگی کو مفلوج کردیا ہے، اس سال کی بارش سے ممبئی میں نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور جنوبی ممبئی کے متمول علاقوں میں پانی گھس گیا ہے۔ ملبار ہل اور والکیشور میں پہاڑی سڑک کھسکنے اور چٹانیں گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے اور ہرممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ ممبئی میں سیلاب جیسی صورتحال ہے اس کی وجہ سے ٹرینیں اور بسیں بند کردی گئیں ہیں جبکہ نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ممبئی میں طوفانی بارش کی وجہ سے پہلی بار چرچ گیٹ، مرائن لائنس، مرائن ڈرائیو، کالبادیوی، ڈونگری، بائیکلہ، مجگاوں، پریل، دادر اور دوسرے علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا ہے۔ ان متمول اور متوسط علاقوں کا بھی برا حال ہے۔ سینٹرل ریلوے نے طوفانی بارش کے بعد پٹریوں پر پانی جمع ہونے سے ریل خدمات بند کر دی ہیں۔ اس کی اطلاع سی پی آر او شیواجی ستار نے دیتے ہوئے کہا کہ سی ایس ٹی ایم اور کرلیا اور واشی کے درمیان ہاربر لائن کی سروس بند کردی گئی ہے۔
ویسٹرن ریلوے کے ترجمان سمیت ٹھاکر نے کہا کہ پٹریوں پر درختوں کی شاخیں گرنے سے قلیل مدت کے لیے خدمات بند کردی گئی کیونکہ تیز ہواؤں نے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔ جنوبی ممبئی میں شئیر بازار کا فیروز جیجی بھائی ٹاور کی 29 ویں منزل پر لگا سائن بورڈ اکھڑ گیا اور نیچے لٹک گیا۔جسلوک اسپتال کا سمنٹ کا سلیپ نیچے سڑک پر گر گیا، لیکن کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
جنوبی ممبئی میں نچلینشل کے فلیٹ میں پانی گھس گیا اور دفتر بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اہسٹرن سور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک جام ہوگیا ہے۔ کل رات جگہ جگہ پھنسے افراد کو بی ایم سی اسکولوں میں پناہ دی گئی۔ ساحلی اضلاع تھانے، پالگھر، رسئے گڑھ، رتنا گیری اور سندھو درگ میں طوفانی بارش کا سلسلہ 24 گھنٹے سے جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔