12 دنوں سے جیل میں بند نونیت-روی رانا کو ضمانت تو مل گئی، لیکن تین شرطوں پر
نونیت رانا اور روی رانا کو 23 اپریل کو کھار پولیس اسٹیشن نے معاملہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا تھا، ٹھاکرے کے نجی گھر کے باہر ’ہنومان چالیسہ‘ کا جاپ کرنے کے ان کے منصوبہ کے پیش نظر یہ گرفتاری ہوئی تھی۔
ممبئی کی ایک عدالت نے بدھ کو امراوتی سے آزاد رکن پارلیمنٹ نونیت رانا اور ان کے رکن اسمبلی شوہر روی رانا کو کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دے دی۔ دونوں کو ’ہومان چالیسہ‘ کا پاٹھ کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش کے باہر ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے کا اعلان کیے جانے کے بعد شوہر-بیوی کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اب جلد ہی دونوں جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔ آج صبح ہی نونیت رانا کی جیل میں طبیعت بھی بگڑ گئی تھی، جس کے بعد انھیں جے جے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
عدالت نے شوہر-بیوی کو کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ دونوں اس طرح کا جرم دوبارہ نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ گواہ یا ثبوتوں سے بھی چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے۔ ساتھ ہی عدالت کا کہنا ہے کہ نونیت-روی اس ایشو پر نہ ہی پریس کانفرنس کریں گے اور نہ ہی میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی بیان دیں گے۔ اگر کسی بھی شرط کی خلاف ورزی ہوتی پائی گئی تو ان کی ضمانت کو رد کر دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سیشنز کورٹ نے ممبئی پولیس کے لیے بھی حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ پولیس کو شوہر-بیوی کو پوچھ تاچھ کے لیے بلانے سے 24 گھنٹے پہلے نوٹس دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ نونیت-روی کو جانچ میں تعاون کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان کے وکیل رضوان مرچنٹ کے مطابق دونوں کو 50000-50000 نجی مچلکے پر ضمانت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کو 23 اپریل کو کھار پولیس اسٹیشن نے معاملہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ ٹھاکرے کی نجی رہائش کے باہر ’ہنومان چالیسہ‘ کا جاپ کرنے کے ان کے منصوبہ کے پیش نظر ملک غداری، عوامی امن تحلیل کرنے، اکسانے والے بیانات دینے اور دیگر دفعات سمیت کئی الزامات لگائے گئے تھے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔