’کثیر لسانیت ہی ہمارا مستقبل ہے‘، دہلی یونیورسٹی میں منعقد ایک مذاکرہ سے سینئر صحافی راہل دیو کا خطاب
آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ اور ہنسراج کالج، دہلی یونیورسٹی نے ’ہندی روزگار کی زبان‘ عنوان سے مذاکرہ کا انعقاد کیا۔
نئی دہلی: سینئر صحافی اور لسانی کارکن راہل دیو نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندی ہماری مادری زبان نہیں بلکہ پہلی زبان ہے۔ یہ ہمارے فکر کی زبان ہے اور یہ تعلیم و تعلم کی زبان ہو سکتی ہے۔ ہر ہندوستانی زبان کے لیے یہ بات اتنی ہی اہم ہے جتنا کہ ہندی کے لیے۔ انگریزی کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیونکہ ہمارا مستقبل کثیر لسانیت ہی ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ہم ملی جلی زبان کے ساتھ کثیر لسانی ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ہاں، یہ ضرور ہے کہ ہمیں انگریزی سے متعلق موجود سوچ سے باہر نکلنا ہوگا۔‘‘
یہ بیان راہل دیو نے دہلی یونیورسٹی کے شمالی احاطہ میں واقع ہنسراج کالج کے پدم بھوشن گیان پرکاش ہال میں بدھ کے روز ’ہندی روزگار کی زبان‘ عنوان پر منعقد ایک مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ وہ اس تقریب میں بطور خصوصی مقرر شریک ہوئے تھے۔ یہ مذاکرہ آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ اور ہنسراج کالج کی مشترکہ کوششوں سے منعقد ہوا تھا۔
اس مذاکرہ میں راہل دیو کے علاوہ کالج کی پرنسپل پروفیسر رما، ٹی وی صحافی سنگیتا تیواری اور وانی پرکاشن کی ڈائریکٹر ادیتی ماہیشوری گویل موجود تھیں۔ پروگرام کے شروع میں آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ کی سربراہ ڈاکٹر اپرنا دویدی نے مہمانوں کا استقبال کیا اور ٹرسٹ کی ترجیحات کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ٹرسٹ تعلیم، زبان، ادب، ماحولیات کے شعبہ میں ترجیحی بنیاد پر کام کر رہا ہے اور مستقبل قریب میں اس کے مزید کئی منصوبے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔