لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کو ان کی یومِ پیدائش پر اراکین پارلیمنٹ نے پیش کی خراج عقیدت

پیشے سے وکیل سومناتھ چٹرجی 1971 میں سی پی آئی (ایم) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا کے رکن بنے تھے۔ وہ سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے ایم پیز میں سے ایک ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ ’ایکس‘ @ombirlakota</p></div>

تصویر/ ’ایکس‘ @ombirlakota

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کی یوم پیدائش کے موقع پر آج (25 جولائی) کو پارلیمنٹ کے ’سنویدھان سدن‘ میں اراکین پارلیمنٹ نے خراج عقیدت پیش کیے۔ ان اراکین پارلیمنٹ میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئر مین ہری ونش نارائن سنگھ، لوک سبھا کے جنرل سکریٹری اتپل کمار سنگھ اور مرکزی وزیر جوئل اورام وغیرہ موجود تھے۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت۔ ایوان کو موثر اور صاف ستھرے انداز سے چلانے میں انہوں نے اسپیکر کی کرسی کا وقار بڑھایا۔ انہوں نے قانون سازی کی روایات کو پروان چڑھا کر ہماری پارلیمانی جمہوریت کی چمک دمک بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔


مرکزی وزیر جوئیل اورام نے پارلیمنٹ میں سابق رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا اسپیکر سومناتھ چٹرجی کو ان کی یوم پیدائش پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین پارلیمنٹرین اور اصول پسند انسان ہونے کے ساتھ ہی غریبوں کی آواز بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ سومناتھ چٹرجی کا انتقال 2018 میں 89 سال کی عمر میں ہوا۔ وہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) سے وابستہ تھے اور یو پی اے 1 کے دور حکومت میں 2004 سے 2009 تک لوک سبھا کے اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

واضح رہے کہ پیشے سے وکیل سومناتھ چٹرجی 1971 میں سی پی آئی (ایم) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا کے رکن بنے۔ وہ سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے ایم پیز میں سے ایک ہیں۔ 1971 سے 2009 تک کل دس بار لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ البتہ وہ 1984 کے الیکشن میں ممتا بنرجی سے ہار گئے تھے۔ 2004 کے عام انتخابات کے بعد پرو ٹیم اسپیکر نامزد ہونے کے بعد 14ویں لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوئے۔ گنیش واسودیو ماولنکر کے بعد وہ دوسرے پروٹیم اسپیکر تھے جنہیں متفقہ طور پر ایوان میں منتخب کیا گیا تھا۔ 2008 میں سی پی آئی (ایم) کے ذریعے یو پی اے اتحاد سے حمایت واپس لینے کے بعد اسپیکر کے عہدے سے دستبردار ہونے سے انکار پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ 2008 میں چٹرجی نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دینے سے انکار کر دیا کیونکہ ایسا کرنے سے انہیں اپوزیشن بی جے پی کی حمایت کرنی پڑتی۔ 2009 میں وہ فعال سیاست سے ریٹائر ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔