کرمی تحریک کے سبب جھارکھنڈ، اڈیشہ، بنگال میں 60 سے زائد ٹرینیں رد، قبائلی درجہ کے لیے چار دنوں سے مظاہرہ جاری

مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے کرمی سماج کے لوگ ایس ٹی کا درجہ اور کرمالی زبان کو آئین کی 8ویں فہرست میں شامل کرنے کا گزشتہ چار دہائیوں سے مطالبہ کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کرمی طبقہ کے ذریعہ قبائلی درجہ دینے کے مطالبہ کو لے کر جھارکھنڈ، بنگال اور اڈیشہ میں گزشتہ چار دن سے جاری تحریک دن بہ دن تیز ہوتی جا رہی ہے۔ لگاتار چوتھے دن کرمی تحریک کی وجہ سے جمعہ کو تینوں ریاستوں میں ٹرین خدمات بری طرح متاثر ہوئیں۔ 60 سے زائد ٹرینیں کینسل کر دی گئی ہیں، جب کہ تقریباً تین درجن دیگر ٹرینوں کا مستقل ٹرانسپورٹیشن بھی متاثر ہوا ہے۔

دراصل مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے کرمی سماج کے لوگ ایس ٹی کا درجہ اور کرمالی زبان کو آئین کی 8ویں فہرست میں شامل کرنے کا گزشتہ چار دہائیوں سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس بار تینوں ریاستوں کے کرمی سماج کے لوگوں نے تحریک کو تیز کرنے کے لیے مشترکہ تنظیم بنائی ہے، اور اسی کے تحت وہ اپنے مطالبات زور و شور سے سامنے رکھ رہے ہیں۔


ان مطالبات کو لے کر گزشتہ 20 ستمبر سے ہزاروں لوگوں نے مغربی بنگال کے آدرا ڈویژن کے کستور اور کھڑگ پور ڈویژن کے خیماشلی میں ریلوے ٹریک جام کر رکھا ہے۔ اس تحریک کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں میں چھ ریل ڈویژنوں ہوڑہ، آدرا، کھڑگ پور، دھنباد، رانچی اور چکردھرپور کے مختلف اسٹیشنوں سے ہو کر گزرنے والی تقریباً 400 ٹرینیں رد ہوئی ہیں اور اس وجہ سے تقریباً ایک لاکھ مسافروں کو زبردست پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، بہار، اتر پردیش، چھتیس گڑھ کے مختلف اسٹیشنوں تک جانے والی 100 سے بھی زیادہ ٹرینیں 2 سے لے کر 20 گھنٹے تک تاخیر سے چل رہی ہیں۔ ریلوے سمیت کئی طرح کے مقابلہ جاتی امتحانات میں شامل ہونے والے ہزاروں امتحان دہندگان بھی منزل تک نہیں پہنچ پائے۔ ٹاٹا-ہوڑہ اور ہوڑہ-ممبئی ریل لائن سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ریلوے ٹریک پر جمع مظاہرین کے آگے ریل اور عام انتظامیہ نے بھی تقریباً گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔


جھارکھنڈ کے ٹاٹا نگر ریلوے اسٹیشن سے کسی بھی میل، ایکسپریس اور پیسنجر ٹرین کو آگے بڑھنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ٹاٹا نگر سے ایک بھی ٹرین ہوڑہ کی طرف نہیں بھیجی جا رہی ہے۔ وہیں، ممبئی کی طرف بھی جانے والی ٹرینیں رد ہونے کے سبب مسافروں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ جو ٹرینیں آ رہی ہیں، وہ بھی 2 سے 19 گھنٹے تک تاخیر سے چل رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔