بھاگوت کے مسجد دورے پر مایاوتی کا طنز، بی جے پی کو آئینہ دکھا کر مسلمانوں کے تعلق سے پوچھے تلخ سوالات

مایاوتی نے پوچھا کہ ’’بھاگوت کو علما سے راشٹر پِتا اور راشٹر رشی کہلوانے کے بعد کیا بی جے پی اور ان کی حکومتوں کی مسلم طبقہ اور ان کے مدارس و مساجد کے تئیں منفی ذہنیت میں تبدیلی آئے گی؟‘‘

مایاوتی
مایاوتی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ روز مسجد اور مدرسہ کا دورہ کر کے سبھی کو حیران کر دیا۔ انہوں نے دہلی کے کستوربا گاندھی مارگ پر واقع مسجد میں آل انڈیا مام آرگینائیزیشن کے سربراہ عمیر الیاسی سے ملاقات کی اور پھر آزاد پور میں واقع مدرسہ تجوید القرآن کا بھی دورہ کیا۔ اس ملاقات پر بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے طنز کرتے ہوئے بی جے پی سے تلخ سوالات پوچھے ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی مولانا عمیر الیاسی سے ملاقات پر مایاوتی نے طنز کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا ’’موہن بھاگت کی جانب سے دہلی میں واقعہ مسجد اور مدرسہ میں جا کر علما سے ملاقات کرنے اور پھر ان سے اپنے آپ کو ’راشٹر پِتا‘ اور ’راشٹر رشی‘ کہلوانے کے بعد کیا بی جے پی اور ان کی حکومتوں کی مسلم طبقہ اور ان کے مدارس و مساجد کے تئیں منفی ذہنیت میں تبدیلی آئے گی؟‘‘


انہوں نے مزید کہا ’’یوپی حکومت کھلی جگہ پر کچھ منٹ کی اکیلے میں نماز پڑھنے کی مجبوری کو بھی برداشت نہیں کر پا رہی ہے اور سرکاری مدارس کو نظرانداز کرتے ہوئے نجی مدارس میں بھی مداخلت پر آمادہ ہے، مگر آر ایس ایس سربراہ کی اس معاملہ میں گہری خاموشی کے معنی کیا نکل رہے ہیں، اس پر بھی وہ غور کریں۔‘‘

خیال رہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کے بعد آل انڈیا امام آرگنائزیش کے سربراہ عمیر احمد الیاسی نے کچھ میڈیا اداروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ہمارا ڈی این اے ایک ہی ہے، صرف عبادت کرنے کا طریقہ الگ ہے۔‘‘ ایک دیگر بیان میں انھوں نے موہن بھاگوت کو ’راشٹر پتا‘ اور ’رشٹر رشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہندو-مسلم اتحاد اور بھائی چارہ کا پیغام عام کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔