مودی جی! ہیٹ ان انڈیا اور میک ان انڈیا ایک ساتھ نہیں رہ سکتے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر ایک علامتی تصویر کا اشتراک کیا ہے جس میں سات عالمی کمپنیوں کو شاہراہ سے باہر جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ وہ کمپنیاں ہیں جو ہندوستان میں اپنا کاروبار سمیٹ چکی ہیں۔
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے عالمی کمپنیوں کے ہندوستان کو خیرباد کہنے کے سلسلہ کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی کو پھر ہدف تنقید بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے بے روزگاری کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اقدام اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ ان انڈیا اور میک ان انڈیا ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’ہندوستان سے کاروبار کو باہر نکالنا آسان ہو گیا ہے۔ 7 عالمی برانڈ، 9 فیکٹریاں، 649 ڈیلر شپ اور 84000 ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔ مودی جی! ہیٹ ان انڈیا اور میک ان انڈیا ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ ان سب کے بجائے یہ وقت ہندوستان میں تباہ کن بے روزگاری کے بحران پر توجہ دینے کی ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے جو گرافکس شیئر کیا ہے اس میں وہ 7 عالمی کمپنیاں ہیں جو ہندوستان سے چلی گئی ہیں۔ شیررلے نے 2017 میں، مین ٹرکس نے 2018، فیئٹ اور یونائیٹڈ موٹرس نے 2019، ہارلے ڈیوڈسن نے 2020، 2021 میں فورڈ اور 2022 میں ڈیٹسن نے ہندوستان میں موجود اپنے کاروبار کو سمیٹ لیا اور ملک سے باہر چلی گئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔