افواہوں کے پیچھے حقیقت بھی، عید تک انہدامی کارروائی کی امید نہیں

آج جنوبی دہلی کی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سورین نے جیت پور کا دورہ کیا اور انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں جو غیر قانونی تعمیرات ہیں ان کا سروے کیا جا رہا ہے۔

بلڈوزر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
بلڈوزر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں چند گھنٹوں کی انہدامی کارروائی کے بعد سے دہلی میں جہاں خوف کا ماحول ہے وہیں افواہوں کا بازار بھی خوب گرم ہے۔ لیکن ان کو محض افواہیں کہہ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ جہانگیر پوری میں انہدامی کارروائی شروع ہونے کے گھنٹے بھر بعد ہی سپریم کورٹ نے اس کارروائی پر روک لگا دی تھی اور اگلی سماعت کے لئے دو ہفتہ کا وقت دے دیا تھا جس کے بعد وہاں کے لوگوں کو راحت مل گئی تھی لیکن اب افواہوں کا بازار گرم ہے۔

دو دن سے یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ ایم سی ڈی نے اوکھلا کے شاہین باغ میں غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کے لئے اجازت دے دی ہے۔ کل رات جب ایم سی ڈی کے لوگ وہاں ہورڈنگس ہٹا رہے تھے تو یہ خبر گشت کرنے لگی کہ وہاں انہدامی کارروائی کے لئے بلڈوزر آ گئے ہیں۔ اس کے بعد جیت پور اور مدن پور کھادر میں انہدامی کارروائی کی افواہیں گشت کرنے لگیں، جس کی وجہ سے علاقہ کے لوگوں میں خوف پھیل گیا۔


لیکن ان افواہوں کے پیچھے کچھ تو ہے جس کی وجہ سے یہ افواہیں جنم لے رہی ہیں۔ آج جنوبی دہلی کی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سورین نے جیت پور کا دورہ کیا اور انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں جو غیر قانونی تعمیرات ہیں ان کا سروے کیا جا رہا ہے۔ میئر، جن کا تعلق بی جے پی سے ہے، ان کا صاف کہنا تھا کہ اس علاقہ میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیوں نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کی ہوئی ہیں، ان سب کا سروے کیا جائے گا جس کے بعد ایسے ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی کارروئی کی جائے گی۔ یعنی یہ محض افواہ نہیں ہیں بلکہ جو افواہیں پھیل رہی ہیں، ان کے پیچھے کی اصل وجہ ہے۔

شاہین باغ کے تعلق سے خبروں پر نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اوکھلا کے ایک سماجی کارکن نے کہا کہ علاقہ میں ان سب کا خوف ضرور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ یہاں دکانداروں نے دکان کے باہر کافی جگہ غیر قانونی طور پر بڑھائی ہوئی ہے اور کارپوریشن ان کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے، لیکن عید تک تو یہ ممکن نہیں ہے۔ اوکھلا کے ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ جہانگیر پوری کے بعد سپریم کورٹ کے ذریعہ انہدامی کارروائی روکے جانے کے بعد سے ایم سی ڈی بھی تھوڑی محتاط ضرور ہے۔


سیاست داں اس سب پر بیان ضرور دے رہے ہیں لیکن کارپوریشن کے لوگوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ اس سارے معاملہ میں وہ لوگ بھی پریشان ہیں جن سرکاری افسران کے وقت میں یہ تجاوزات ہوئی ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ افواہیں ہیں لیکن افواہوں کے پیچھے کچھ حقیقت ضرور ہے اور بی جے پی کے سیاست داں اس پر ماحول گرم کئے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔