پیگاسس معاملہ: مودی حکومت کو چوطرفہ تنقید کا سامنا، ترنمول کانگریس نے مرکزی وزیر کے خلاف دیا استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

نیویارک ٹائمز میں شائع خبر کا حوالہ دیتے ہوئے ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے مرکزی وزیر اشونی ویشنو پر پیگاسس کو لے کر ایوان کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کو بھی گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔

سوگت رائے، تصویر آئی اے این ایس
سوگت رائے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پیگاسس جاسوسی واقعہ پر تازہ انکشافات کے بعد مودی حکومت چاروں طرف سے گھرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس معاملے میں اپوزیشن نے آج سے شروع پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں حکومت کو گھیرنے کی پوری تیاری کر لی ہے۔ کانگریس کے بعد اب ترنمول کانگریس نے بھی پیگاسس معاملے میں حکومت پر ایوان اور سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔

ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے پیگاسس معاملے میں ایوان کو گمراہ کرنے کے لیے مرکزی وزیر برائے اطلاعات و ٹیکنالوجی اشونی ویشنو کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز میں شائع خبر کا حوالہ دیتے ہوئے ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر پر ایوان کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے اور عوام سے جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ نیویارک ٹائمز میں شائع خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مودی حکومت نے 2017 میں اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدہ کے تحت پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر خریدا تھا۔ اس انکشاف کے بعد ہندوستانی سیاست میں ایک بار پھر بھونچال آ گیا ہے اور حکومت پر ملک کے اپوزیشن لیڈران، نوکرشاہوں، ججوں سمیت اپنے ہی کئی لیڈروں کی جاسوسی کرانے کے الزامات کو طاقت ملی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال آئی ایک رپورٹ میں پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے فون کی جاسوسی کرنے کا الزام لگا تھا۔ اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں ملک میں کئی اپوزیشن لیڈروں، سینئر نوکرشاہوں، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت کئی ججوں اور مزید کئی سماجی کارکنان کی اس سافٹ ویئر سے جاسوسی کرنے کی بات سامنے آئی تھی۔ کانگریس، ترنمول کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے اس سلسلے میں ایوان سے لے کر سڑک تک حکومت کو گھیرا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے پر سپریم کورٹ نے ایک جانچ کمیٹی بنائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔