پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں مودی حکومت کی مشکلیں بڑھائے گی کانگریس، کسان-مہنگائی-چین سمیت کئی ایشوز اٹھانے کا فیصلہ
کانگریس پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ کے بعد ملکارجن کھڑگے نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن کانگریس ایم ایس پی اور مرکزی وزیر اجے مشرا کو کابینہ سے ہٹانے سمیت کئی اہم ایشوز اٹھائے گی۔
آئندہ ہفتہ سے شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں مودی حکومت کے لیے کانگریس ایک ساتھ کئی مشکلیں کھڑی کرنے والی ہے۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سرمائی اجلاس میں حکومت کو کسان، مہنگائی، چینی جارحیت سمیت مختلف محاذ پر گھیرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کو لے کر کانگریس صدر سونیا گاندھی کی رہائش پر آج پارٹی کے پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی ہوئی میٹنگ میں اس تعلق سے کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
پارلیمنٹ کی پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ کے بعد راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آج کانگریس پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں کئی ایشوز کو اٹھائیں گے۔ ان میں مہنگائی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں، چینی جارحیت اور جموں و کشمیر سے متعلق ایشوز بھی شامل ہیں۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ 29 نومبر کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن کانگریس ایم ایس پی اور مرکزی وزیر اجے مشرا کو لکھیم پوری تشدد میں شامل ہونے پر کابینہ سے ہٹانے سمیت کسانوں کے اہم ایشوز اٹھائے گی۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں ان ایشوز پر اپوزیشن پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے کی اپنی کوششوں کے تحت مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کو بلائیں گے۔
کانگریس پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ کے بعد آنند شرما نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات، ایم ایس پی، لکھیم پور کھیری میں 4 کسانوں کے قتل میں شامل وزیر کا استعفیٰ، مہنگائی سمیت اہم ایشوز اٹھانے کا ارادہ ہے۔ یہ سبھی ایشوز ایوان میں رکھے جائیں گے۔ شرما نے کہا کہ کانگریس اہم اپوزیشن پارٹی ہے۔ ہم پوری ایمانداری سے اپنی ذمہ داری نبھانے کی کوشش کریں گے تاکہ اپوزیشن پارٹیاں ان معاملوں پر ایک ساتھ بول سکیں۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی کی رہائش پر آج شام ہوئی پارٹی کی پارلیمنٹ اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ میں کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی، آنند شرما، ملکارجن کھڑگے، ادھیر رنجن چودھری، کے سی وینوگوپال، کے سریش، رونیت بٹو، جے رام رمیش سمیت کئی دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔