پرانی پنشن کو لے کر تیز ہوتی تحریک سے گھبرائی مودی حکومت، سرکاری ملازمین کو انجام بھگتنے کی دی دھمکی
بی جے پی حکمراں ریاستوں کی حکومتوں نے صاف کر دیا ہے کہ وہ پرانی پنشن اسکیم کو بحال نہیں کریں گے، اس درمیان مرکزی حکومت کی منشا بھی اب سامنے آ گئی ہے۔
پرانی پنشن اسکیم کو لے کر پورے ملک میں تیز ہوتی جا رہی تحریک سے مودی حکومت گھبرائی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ 21 مارچ کو ملک بھر میں ضلع سطحی ریلیاں کرنے جا رہے سنٹرل ایمپلائی یعنی مرکزی ملازمین کو حکومت نے کسی طرح کی ہڑتال یا احتجاجی مظاہرہ میں حصہ لینے پر سخت کارروائی کی تنبیہ کر دی ہے۔ مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں باضابطہ سبھی وزارتوں اور مرکزی محکموں کو ہدایت جاری کی ہے۔
’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ایک خبر کے مطابق ڈی او پی ٹی (ڈیپارٹمنٹ آف پرسونل اینڈ ٹریننگ) نے سبھی وزارتوں کو بھیجے خط میں کہا ہے کہ پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کے لیے جوائنٹ فورم کے بینر تلے نیشنل جوائنٹ کارروائی کونسل نے او پی ایس پر 21 مارچ کو ملک بھر میں ضلع سطحی ریلیاں کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ڈی او پی ٹی کی ہدایت سرکاری ملازمین کو کسی بھی طرح کی ہڑتال میں حصہ لینے سے روکتے ہیں۔ جس میں اجتماعی اچانک تعطیل، دھیمی رفتار سے کام کرنا وغیرہ شامل ہیں، یا کوئی بھی کارروائی جو رول 7 کی خلاف ورزی میں کسی بھی طرح کی ہڑتال کو فروغ دیتی ہے۔ ایسے ملازمین کو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے پر تنخواہ اور بھتہ نہیں ملیں گے۔ اس لیے آپ کی وزارت/محکموں کے سرکاری ملازمین کو اس محکمہ کے ذریعہ جاری اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے بارے میں مطلع کیا جائے۔
اس ہدایت میں آگے کہا گیا ہے کہ ملازمین کو احتجاج سمیت کسی بھی شکل میں ہڑتال کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔ مجوزہ احتجاج/ہڑتال کی مدت کے دوران درخواست کرنے پر ملازمین کو اچانک تعطیل یا دیگر کسی طرح کی چھٹی منظور نہیں کرنے کی ہدایت جاری کی جا سکتی ہیں۔ ہڑتال میں شامل ہونے والے ملازمین کی اطلاع اسی دن شام کو متعلقہ محکمہ کو بھیجی جانی چاہیے۔
ڈی او پی ٹی کی اس ہدایت پر کارروائی کرتے ہوئے مویشی پروری و ڈیری محکمہ نے اپنے ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کے مطالبہ کو لے کر احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے پر کارروائی کی تنبیہ جاری کر دی ہے۔ محکمہ نے اس میں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کوئی افسر یا ملازم ہڑتال/احتجاج میں حصہ لیتا ہے تو اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
دراصل پرانی پنشن اسکیم پر کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت اور بی جے پی کو بری طرح گھیر لیا ہے۔ حال ہی میں ہماچل اسمبلی انتخاب کے دوران پرانی پنشن کی بحالی ایشو بنا تھا۔ حکومت میں آتے ہی کانگریس نے اسے بحال بھی کر دیا۔ راجستھان اور چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومتوں نے بھی پرانی پنشن بحال کر کے بی جے پی پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ایسے میں سنٹرل ایمپلائی آرگنائزیشنز نے بھی اب حکومت کے سامنے پرانی پنشن کا مطالبہ کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی حکومت کو حکم جاری کرنا پڑا ہے۔
انتخاب کے دہانے پر کھڑی ریاست کرناٹک میں بھی سرکاری ملازمین نے پرانی پنشن اسکیم بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حالانکہ گجرات اسمبلی انتخاب میں بھی یہ ایشو بنا تھا لیکن ووٹر متاثر نہیں ہوئے۔ یوپی میں بھی سرکاری ملازمین پرانی پنشن اسکیم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حال میں یوپی میں بجلی ملازمین نے جب اس ایشو پر ہڑتال کی تو ان پر یوپی حکومت نے سخت کارروائی کی اور تقریباً 450 ملازمین پر ایکشن لیا۔ اس طرح سے بی جے پی کی حکومتوں نے صاف کر دیا ہے کہ وہ پرانی پنشن اسکیم کو بحال نہیں کریں گے۔ اس درمیان مرکزی حکومت کی منشا بھی اب سامنے آ گئی ہے۔ لیکن مانا جا رہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں یہ بڑا ایشو بن سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔