کسانوں کو سود معافی منصوبہ سے باہر رکھنا مودی حکومت کا ظالمانہ فیصلہ: سدھو

بلبیر سنگھ سدھو کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ 5 برس میں کارپوریٹ گھرانوں کو 8 لاکھ کروڑ روپے کی قرض معافی دی، لیکن قرض کے سبب خودکشی کو مجبور کسانوں کا ایک پیسہ معاف نہیں کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: پنجاب کے صحت اور خاندانی بہبود وزیر بلبیر سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے اپنے سود معافی منصوبے سے کسانوں کے قرض کو باہر رکھ کر اپنا کسان مخالف چہرہ دکھا دیا ہے۔ بلبیر سنگھ سدھو نے آج یہاں کہا کہ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے اب کوئی شبہ باقی نہیں رہ گیا کہ وزیراعظم مودی کارپوریٹ گھرانوں کی کٹھپتلی بن کر کسان، مزدور اور غریب مخالف فیصلے لے رہے ہیں۔

سدھو نے بتایا کہ مودی حکومت نے پچھلے پانچ برس میں کارپوریٹ گھرانوں کو آٹھ لاکھ کروڑ روپے کی قرض معافی دی ہے لیکن قرض کی وجہ سے خودکشی کو مجبور کسانوں کا ایک پیسہ بھی معاف نہیں کیا۔ کانگریس پارٹی ہی کسانوں،مزدوروں اور غریب طبقے کے وفادار ہیں،جس نے ہمیشہ ہی ان کا بھلا سوچا ہے۔


بلبیر سنگھ سدھو نے کہا کہ سابق وزیراعظم من موہن سنگھ حکومت نے کسانوں کا 71 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا تھا۔ اکالی حکومت جانے کے بعد ریاست کی مالی حالت خراب ہونے کے باوجود امرندر حکومت نے تقریباً دس ہزار کروڑ روپے کے کسانوں کے قرض معاف کئے۔

ایک بین الاقوامی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر سدھو نے کہا کہ ملک کی چودہ فیصد آبادی بھکمری کی شکار ہے اور یہ تعداد بڑھتی جارہی ہے ۔اس سروے میں شامل 107 ملکوں میں سے ہندوستان کا نمبر 94 واں ہے۔ جبکہ پاکستان ،بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے ملکوں کی حالت بھی ہندوستان سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔مودی حکومت کے ذریعہ کئے جارہے کسان مخالف فیصلے ملک کے کروڑوں غریب لوگوں کے منہ سے روٹی چھیننے کی وجہ بنیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔