مودی حکومت نے کورونا بحران میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج کو مزید بڑھا دیا: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’پورا ملک کووڈ کے بحران سے دوچار ہوا ہے لیکن غریب اور متوسط طبقہ کو مودی حکومت کی ’اقتصادی وبا‘ کا بھی شکار ہونا پڑا ہے۔‘‘
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دور میں حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے غریب اور امیر کے درمیان فاصلہ بڑھ گیا ہے اور اس دوران جو بھی قدم اٹھائے گئے ان کا فائدہ صرف مودی حکومت کے چند پسندیدہ سرمایہ داروں کو حاصل ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران غریبوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے اور اس عرصے میں ان کی آمدنی میں 53 فیصد کمی آگئی ہے، جب کہ امیروں کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’پورا ملک کووڈ کے بحران سے دوچار ہوا ہے لیکن غریب اور متوسط طبقہ کو مودی حکومت کی 'اقتصادی وبا' کا بھی شکار ہونا پڑا ہے۔ امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو بڑھانے کا سہرا مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی ایک اخبار میں شائع ہونے والے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہائی غریب، متوسط طبقے اور اعلیٰ متوسط طبقہ کی آمدنی میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے جب کہ امیر ترین لوگوں کی آمدنی میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دوسری طرف کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی اس سلسلے میں ٹوئٹ کے ذریعہ مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’مودی حکومت صرف امیروں کے لیے ہے۔ یہ اب سامنے ہے– غریب مزید غریب-ہم دو ہمارے دو کی چاندی۔‘‘ ٹوئٹ میں رندیپ سرجے والا مزید لکھتے ہیں ’’گزشتہ 5 سال میں سب سے غریب لوگوں کی آمدنی 53 فیصد کم ہوئی۔ چھوٹے متوسط طبقہ کی آمدنی 32 فیصد کم ہوئی۔ امیروں کی آمدنی 39 فیصد بڑھی۔ غریب و متوسط طبقہ پر مار، مودی حکومت ہے امیروں کی سرکار۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔