مودی حکومت ’کسان سمان ندھی‘ اسکیم کا سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے: ممتا بنرجی
ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی حکومت کے لئے بنگال اچھوت کی طرح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورٹل پر ڈیٹا اپلوڈ ہونے کے باوجود کسانوں کو فنڈز نہیں بھیجے جا رہے ہیں۔
کولکاتا: مرکزی حکومت کے اس الزام کے بعد کہ ’کسان سمان ندھی‘ اسکیم کے فائد سے بنگال کے 73 لاکھ کسانوں کو محروم رکھا جا رہا ہے، ممتا بنرجی نے پلٹ وار کرتے ہوئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ چاہتی تھیں کہ بنگال کے کسانوں کو اس اسکیم کا فائدہ پہنچے مگر مرکزی حکومت ریاستی حکومت کو نظر انداز کر رہی تھی اور بی جے پی اس اسکیم کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ ممتا بنرجی پر الزام ہے کہ بنگال میں کسان سمان نیدھی اسکیم نافذ نہیں کر کے انہوں نے ریاست کے 73 لاکھ کسانوں کو مرکز کی مالی مدد سے محروم رکھا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ممتا بنرجی کی حکومت کسانوں کی فہرست مرکز کو نہیں بھیجتی ہے اور ریاست میں اس اسکیم پر عمل درآمد نہیں ہونے دے رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے دوبار مرکزی وزیر زراعت کو ایک خط لکھا ہے، جس میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ مرکزی حکومت کسانوں کو یہ رقم ریاستی حکومت کو دے اور پھر ریاستی حکومت یہ رقم کسانوں کو بھیجے گی۔ گورنر جگدیپ دھنکر نے اس پر کہا تھا کہ کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین وزیر اعلی ’مڈل مین‘ کیوں بننا چاہتی ہیں؟
بی جے پی کا الزام ہے کہ جس طرح طوفان سے امدادی سامان ترنمول کانگریس کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا، اسی طرح ممتا بنرجی وزیراعظم کسان سمان ندھی کو بھی اپنی پارٹی کے لوگوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ اس میں بدعنوانی بھی ہوگی۔ یہاں، مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ جب مرکزی حکومت براہ راست ملک بھر کے کسانوں کو پیسہ بھیجتی ہے تو ممتا حکومت الگ سے تجویز کیوں دے رہی ہے؟ دوسری ریاستوں کی طرح انہیں بھی ریاست کے کسانوں کی فہرست بھیجنی چاہیے تاکہ انہیں مالی مدد دی جاسکے۔
اس سلسلے میں ممتا نے سکریٹریٹ میں میڈیا سے کہا کہ مرکزی حکومت ہم پر اعتماد کیوں نہیں کر رہی ہے؟ ریاست کو کیوں نظرانداز کرنا چاہتی ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے لئے بنگال اچھوت ہے۔ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مرکز سے ریاست کو رقم بھیجنے کو کہہ رہی ہوں۔ ہم اسے براہ راست کسانوں کے کھاتے میں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں کے ساتھ سیاست نہیں کرنا چاہتی ہوں۔ میں نے مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر کو فون کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز براہ راست کسانوں کے کھاتے میں رقم منتقل کرے گی۔
ریاستی حکومت کو کسانوں کی فہرست فراہم نہ کرنے کے الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کسانوں کی فہرست نہیں دے رہی ہے، جب کہ سچائی یہ ہے کہ مرکز کے کسان سمن نیدھی پورٹل پر بنگال کے کسانوں کی فہرست اپ لوڈ کی گئی تھی، اب ریاستی حکومت سے فہرست کی تصدیق کرنے کو کہا جارہا ہے۔ یہ لوگوں کو بے وقوف بنانا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے پیچھے مرکزی حکومت کا سیاسی مفاد ہے، جس سے نمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے لئے بنگال اچھوت کی طرح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورٹل پر ڈیٹا اپلوڈ ہونے کے باوجود کسانوں کو فنڈز نہیں بھیجے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ریاست بھر میں غریبوں کی آنکھوں کے علاج اور نگہداشت کے لئے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا۔ اس کا نام ’’چوکھیر آلو‘‘ ہے جس کا مطلب ہے آنکھ کی روشنی۔ پیر کو ریاستی سکریٹریٹ میں اس منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ اس کے تحت آٹھ لاکھ 25 ہزار غریب افراد کی شناخت کی جائے گی اور انہیں مفت شیشے تقسیم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ بزرگوں اور طلباء کی آنکھوں کی جانچ کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ اس کے تحت، ریاست بھر میں کم از کم چار لاکھ طلباء آنکھوں کے ٹسٹ کروائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست بھر میں لوگوں کی نظروں کا مفت معائنہ کرنے کی خواہاں ہے۔ اس کے لئے 2025 ڈیڈ لائن طے کی گئی ہے۔ اس عرصے میں ریاست بھر کے لوگوں کے لئے چشمے کا انتظام کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کا نام خود رکھا ہے۔ اس کے اعلان کے بعد وزیر اعلی ممتا بنرجی نے شمالی بنگال میڈیکل کالج کے ٹراما کیئر سنٹر کا ریموٹ سے افتتاح کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔