غلط خبر پھیلانے والے یوٹیوب چینلز پر مودی حکومت رکھ رہی سخت نظر، 10 کے خلاف کارروائی، 45 ویڈیوز بلاک
بتایا جاتا ہے کہ ویڈیوز میں موجود مواد ایسے تھے جن سے مذہبی طبقات کے درمیان نفرت پھیلنے کا خدشہ تھا، ان ویڈیوز کو بنانے میں فرضی خبروں اور چھیڑ چھاڑ کی گئیں کچھ ویڈیوز کا استعمال کیا گیا تھا۔
مرکز کی مودی حکومت سوشل میڈیا اور یوٹیوب چینلز پر باریکی سے نظر رکھ رہی ہے۔ غلط خبر پھیلانے والے یوٹیوب چینلز پر وقتاً فوقتاً کارروائی ہوتی رہتی ہے۔ اس ضمن میں مزید 10 یوٹیوب چینلز کے خلاف کارروائی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اطلاعات و نشریات کی وزارت نے غلط جانکاری پھیلانے والے یوٹیوب چینلز پر اَپلوڈ تقریباً 45 ویڈیوز کو بلاک کر دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ویڈیوز کو بلاک کرنے کا حکم 23 ستمبر 2022 کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈلائنس اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رول 2021 کے التزامات کے تحت جاری کیے گئے۔ بلاک کردہ ویڈیوز کو 1 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ان ویڈیوز میں موجود مواد ایسے تھے جن سے مذہبی طبقات کے درمیان نفرت پھیلنے کا خدشہ تھا۔ ان ویڈیوز کو بنانے میں فرضی خبروں اور چھیڑ چھاڑ کی گئیں کچھ ویڈیوز کا استعمال کیا گیا تھا۔ مثلاً کچھ ایسے جھوٹے دعوے کیے گئے تھے کہ حکومت نے کچھ طبقات کے مذہبی حقوق کو چھین لیا ہے، مذہبی طبقات کے خلاف پرتشدد دھمکیاں، ہندوستان میں خانہ جنگی کا اعلان۔ ایسی ویڈیوز میں ملک میں فرقہ وارانہ نفرت پیدا کرنے اور عوامی نظام کو رخنہ انداز کرنے کی صلاحیت پائی گئیں۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت کے ذریعہ بلاک کی گئیں کچھ ویڈیوز کا استعمال اگنی پتھ یوجنا، ہندوستانی سلح افواج، ہندوستان کے قومی سیکورٹی نظام، کشمیر وغیرہ سے متعلق ایشوز پر غلط تشہیر کرنے کے لیے کیا جا رہا تھا۔ ویڈیوز میں موجود مواد کو قومی سیکورٹی کے نظریہ سے اور بیرون ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ رشتوں کو لے کر منفی اور حساس پایا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔