نندوربار میں ایک عالم دین کے ساتھ تشدد، عارف نسیم خاں نے کیا برہمی کا اظہار

عارف نسیم نے کہا کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں تشدد کے واقعات ہو رہے ہیں، جو افسوس ناک اور تشویش ناک ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مہاراشٹر کے نندوربار میں پرسوں  دیر رات ایک عالم دین کو  تشدد  کا نشانہ بنا کر تشدد کیا گیا۔ اس سے کچھ گھنٹے قبل ہی مسلم ہونے کی بناء پر ایک مسجد کے امام کو ایک شخص نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔ حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد سے مسلمانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیر اور ریاستی کانگریس کے کارگزار محمد عارف نسیم خان نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔ اس ضمن میں انھوں نے نندور بار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شرن داسک سے رابطہ کر کے خاطیوں کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

عارف نسیم خان نے کل یو این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد، مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں، جو افسوس ناک اور تشویش ناک ہیں۔ ان کا فوری سدباب کر نا اور خاطیوں کو سزا دلانا ضروری ہے۔


اطلاعات کے مطابق کل نندوربار میں ایک عالم دین مفتی شاہ رخ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے کچھ گھنٹے قبل ہی نندوربا میں حافظ زبیر نامی ایک مسجد کے امام کے ساتھ مار پیت کا واقعہ پیش آیا۔ اس کے علاوہ تین اور واقعات اسی شہر میں ہو چکے ہیں،جو قابل مذمت ہیں۔ ان واقعات پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انھوں نے نندوربار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے گفتگو کی ہے اور فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر کے نندوربار میں شر پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ماب لینچینگ اور تشدد کے واقعات کے ضمن میں دستیاب تفصیلات کے مطابق، گزشتہ 4 دنوں میں مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ اور ڈرانے دھمکانے کے 5 واقعات ہو چکے ہیں۔


ذرایع کے مطابق، کل عشاء کی نماز پرھانے کے بعد مفتی شاہ رخ ( عمر 26 سال) اور ان کے ہمراہ انکے ایک ساتھی مزمل ( عمر 25 سال) رات 10 بجے کے قریب جب گھر واپس جا رہے تھے اس وقت ایک سنسان جگہ پر 8 سے 10 نوجوانوں نے جنھوں نے اپنے چہرے کپڑوں سے ڈھانک رکھے تھے انھیں روک لیا۔ اور ہاتھوں اور دنڈوں سے ان دونوں پر تشدد کر کےفرار ہو گئے۔ مفتی شاہ رخ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے تاہم خبر لکھے جانے تک پولیس نے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی۔

اسی طرح کا ایک اور واقع کل بروز جمعہ کو ہی ہوا۔ جس میں منگل بازار شاہ علاقے کی جلال مسجد کے پیش امام حافظ زبیر کے ساتھ مغرب کی نماز کے بعد ایک شخص نے مار پیت کی اور انھیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس ضمن میں پولیس نے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔


نندور بار شہر میں گزشتہ تین چار دنوں میں الگ الگ مقامات پر اس طرح کے پانچ واقعات ہو چکے ہیں۔ شہر کے ڈی مارٹ ، سنجے ٹاون علاقوں میںہوئے دو واقعات میں دو مسلم نوجوانوں کو ذدکوب کیا گیا، اسی طرح کا ایک اور معاملے میں محلہ گھرکل سے واپس آتے ہوئے ایک نوجوان کو بھی راستہ روک کر نشانہ بنایا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔