یو پی اسمبلی میں بھی نماز کے لیے علیحدہ کمرے کا مطالبہ، رکن اسمبلی عرفان سولنکی نے اٹھائی آواز

سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی عرفان سولنکی نے کہا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران مسلم اراکین اسمبلی کو نماز ادا کرنے کے لیے باہر جانا پڑتا ہے، اس لیے اسمبلی احاطہ میں ہی نماز کے لیے انتظام ہونا چاہیے۔

عرفان سولنکی، تصویر آئی اے این ایس
عرفان سولنکی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ سے ایک کمرہ الاٹ کیے جانے کے بعد کافی ہنگامہ برپا ہوا تھا اور بی جے پی لیڈران نے جھارکھنڈ اسمبلی احاطہ میں ایک مندر بنانے کا مطالبہ بھی کر دیا تھا، اور اب اتر پردیش اسمبلی میں نماز کے لیے علیحدہ کمرے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔ سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی عرفان سولنکی نے نماز ادا کرنے کے لیے اتر پردیش اسمبلی ہاؤس میں خصوصی جگہ متعین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سولنکی نے پیر کے روز اس سلسلے میں یو پی اسمبلی اسپیکر ہردے نارائن دیکشت کو ایک خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ عبادت کے لیے کمرہ الاٹ کیا جائے۔

اپنے خط میں عرفان سولنکی نے کہا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران مسلم اراکین اسمبلی کو نماز ادا کرنے کے لیے اسمبلی ہاؤس سے باہر جانا پڑتا ہے۔ اگر نماز کے لئے کمرہ الاٹ کیا جاتا ہے تو مسلم اراکین اسمبلی اجلاس میں شامل بھی ہو سکتے ہیں اور نماز بھی ادا کر سکتے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی نے خط میں لکھا ہے کہ ’’عبادت بھی ضروری ہے اور اسمبلی اجلاس بھی ضروری ہے۔ اسمبلی میں عبادت کے لیے جگہ بننی چاہیے۔‘‘


عرفان سولنکی کا کہنا ہے کہ مسلم اراکین اسمبلی کو کئی بار اجلاس درمیان میں ہی چھوڑ کر مسجدوں میں نماز کے لیے جانا پڑتا ہے، اس لیے بہتر ہوگا اگر اسمبلی میں ہی نماز کا انتظام کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی اسپیکر اگر چاہیں تو ایک چھوٹا سا کمرہ عبادت کے لیے بنوا دیں، اس سے نہ تو کسی کو نقصان ہوگا اور نہ ہی کوئی پریشانی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔