بی جے پی کو کئی مزید جھٹکے دینے کی تیاری میں ترنمول، 24 اراکین اسمبلی رابطے میں!

ترنمول کانگریس کے سرکردہ لیڈر مکل رائے نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی کے 24 اراکین اسمبلی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کی خواہش رکھتے ہیں اور یہ سبھی ان کے رابطے میں ہیں۔

مکل رائے، تصویر آئی اے این ایس
مکل رائے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں بی جے پی کو یکے بعد دیگرے کئی جھٹکے دے چکی ترنمول کانگریس آگے مزید جھٹکے دینے کی تیاری میں جٹی ہوئی ہے۔ ایسی خبریں تو پہلے سے ہی سامنے آتی رہی ہیں کہ بی جے پی کے کئی اراکین اسمبلی، لیڈران و کارکنان پارٹی سے مایوس ہیں اور ترنمول کانگریس کا دامن تھامنا چاہتی ہیں، لیکن ترنمول کانگریس نے بھی صاف کہا ہوا ہے کہ ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں جانے والے لیڈران اب اگر واپس ترنمول میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو انھیں اس کا موقع ملے گا، لیکن جنھوں نے پارٹی کو دھوکہ دیا ہے انھیں واپسی کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ اس درمیان مکل رائے سمیت بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی اور بڑی تعداد میں لیڈران و کارکنان ترنمول کانگریس میں واپسی کر چکے ہیں۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہنے والا ہے۔

دراصل مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس چھوڑ کر ممبران اسمبلی و پارلیمنٹ اور لیڈران بی جے پی میں جارہے تھے مگر اب تیسری مرتبہ ممتا بنرجی کی دو تہائی سیٹوں سے زاید جیت کے بعد بی جے پی کے ممبران اسمبلی ترنمول کانگریس میں آرہے ہیں۔ بی جے پی کے قومی نائب صدر رہ چکے مکل رائے کے بعد اب تک تین ممبران اسمبلی ترنمول کانگریس میں آچکے ہیں۔ ان حالات میں مکل رائے نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی کے 24 ممبرا ن اسمبلی ان کے رابطے میں ہیں۔ مکل رائے کے اس دعویٰ نے بنگال کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔


مکل رائے نے دعویٰ کیا ہے کہ آنے والے وقتوں میں بی جے پی کے کئی ایم ایل اے ٹی ایم سی میں شامل ہوتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھنے والے 24 ممبران اسمبلی ان سے رابطہ کر رہے ہیں۔ رائے نے مزید کہا کہ ایسے ممبران اسمبلی اور لیڈروں کی ایک لمبی قطار ہے جو ٹی ایم سی پر اعتماد کر رہے ہیں۔ یعنی وہ آنے والے دنوں میں ترنمول کانگریس میں شامل ہو جائیں گے۔

جون میں مکل رائے خود بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں واپس آئے تھے۔ انہوں نے چار سال قبل ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ تاہم اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد انہوں نے ایک بار پھر ممتا بنرجی کی قیادت کو قبول کرلیا۔ اگر ہم پچھلے چار ہفتوں کی پیش رفت پر نظر ڈالیں تو بی جے پی کے تین ممبران اسمبلی بشمول سومن رائے، بسوجیت داس اور تنمے گھوش ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ ان سب کو مکل رائے کا قریب سمجھا جاتا ہے۔ 2021 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے یہ سب مکل رائے کی وجہ سے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔


گزشتہ چار مہینوں میں بی جے پی کے چار ممبران اسمبلی کی ترنمول کانگریس میں واپسی پر بی جے پی کے ممبر اسمبلی نکھل رنجن ڈے نے کہا کہ اعلیٰ قیادت نے مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ترنمول لیڈروں کو شامل کرکے غلطی کی ہے، نکھل رنجن ڈے نے دعویٰ کیا کہ اگر ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کے رہنماؤں کو شامل نہ کیا جاتا تو پارٹی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی۔ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے ترنمول لیڈروں کو پارٹی میں لے کر غلطی کی ہے۔ وہ کبھی بھی بی جے پی کے نظریے سے وابستہ نہیں تھے۔ یہ رہنما بی جے پی میں شامل ہوئے تھے کیونکہ وہ اس تاثر سے متاثر تھے کہ پارٹی مغربی بنگال میں اقتدار میں آئے گی اور ہماری پارٹی میں اسے زیادہ اہمیت دی گئی۔ لیکن اب وہ پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔