دہلی سول ڈیفنس رضاکار ریپ اور قتل: ’معاملے کا انکشاف نہ ہونا حکومت و نظم نسق پر سوالیہ نشان‘

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں وقوعہ کا انکشاف نہ ہونے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سابیہ کو انصاف نہیں مل جاتا پیس پارٹی کی جدو جہد جاری رہے گی

ڈاکٹر ایوب سرجن، تصویر ٹوئٹر@ppayub
ڈاکٹر ایوب سرجن، تصویر ٹوئٹر@ppayub
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: حکومت ایک جانب بیٹی بچاؤ و بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دے رہی ہے، دوسری جانب بہن بیٹیوں کی عزت آبرو محفوظ نہیں ہے۔ سول ڈیفنس کی رضاکار سابیہ سیفی (تبدیل شدہ نام) جیسی خواتین محفوظ نہیں، جن کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا جاتا ہے تو عام خواتین بچیاں کیسے محفوظ رہیں گی؟ یہ حکومت و نظم نسق پر ایک سوالیہ نشان ضرور ہے۔ آج ایک ہفتہ سے زیادہ وقوعہ کا وقت گزر جانے کے بعد ابھی تک انکشاف نہ ہونا پولیس و حکومت کی مزید ناکامی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں وقوعہ کا انکشاف نہ ہونے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سابیہ کو انصاف نہیں مل جاتا پیس پارٹی کی جدو جہد جاری رہے گی۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ماتحت دہلی پولیس ہے۔ ہریانہ میں بی جے پی زیر اقتدار ہے۔ مرکز و صوبہ کی بی جے پی حکومت خواتین کی سلامتی پر سنجیدہ نہیں ہیں۔ دہلی کی کجریوال حکومت بھی سابیہ قتل سانحہ کی کم ذمہ دار نہیں ہے۔ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے ہونے کے بعد بھی ابھی تک ملزمان کی گرفتاری نہ ہونا پولیس و حکومت کے لئے بڑے شرم کی بات ہے۔ سول ڈفینس کی رضاکار سابیہ کا گزشتہ 27/ اگست کو ہریانہ کے سورج کنڈ میں اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد ایک ملزم نے دہلی پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے لیکن پولیس ابھی تک ملزم سے قتل و عصمت دری کا راز نہیں اگلوا سکی۔


ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ مرکزی حکومت کے وزیر داخلہ ابھی تک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ممکن ہے ملزمان کی سیاسی پہنچ کے سبب معاملے کو دبانے کے لئے انکشاف نہیں کیا جا رہا ہو؟ انہوں نے سابیہ کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپیہ معاوضہ، ایک فرد کو سرکاری ملازمت و انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیس پارٹی سابیہ کے معاملے پر خاموش نہیں رہے گی جب تک انصاف موصول نہیں ہوتا ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔ وقوعہ کا جلد انکشاف نہیں ہونے پر پیس پارٹی سڑکوں پر نکل کر دھرنا مظاہرہ کرے گی، جس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔