میزورم نے بنگلہ دیش اور میانمار کی سرحد میں آمد ورفت پر پابندی عائد کی

دریں اثناء، آسام رائفلز کے اہلکاروں نے بنگلہ دیش میں بدامنی اور مہاجرین کی ممکنہ آمد کو روکنے کے لیے میزورم-میانمار-بنگلہ دیش سرحدی علاقوں کے نزدیک فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بنگلہ دیش میں غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر جنوبی میزورم کے ضلع لانگتلئی کے ضلع مجسٹریٹ چیملا شیو گوپال ریڈی نے میانمار۔ بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل علاقوں میں لوگوں، مویشیوں اور گاڑیوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔ حکم نامے میں شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک بین الاقوامی سرحد کے تین کلومیٹر کے دائرے میں لوگوں کی آمد ورفت پر پابندی ہے۔ یہ پابندی اسی مدت کے دوران ریوڑ کے پالتو جانوروں کے داخلے یا باہر نکلنے اور تمام گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی برقرار رہے گی۔ انڈین سول سکیورٹی کوڈ 2023 کی دفعہ 163 کے تحت جاری کیا گیا یہ حکم دو ماہ تک نافذ رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ میزورم کا ضلع لانگتلئی بنگلہ دیش کے ساتھ 148.14 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد اور میانمار کے ساتھ 57 کلومیٹر طویل سرحد سے متصل ہے۔ ریاست کے دیگر اضلاع جو بنگلہ دیش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کا اشتراک کرتے ہیں ان میں لونگلی اور مامیت شامل ہیں۔ لونگلی ضلع کے حکام نے بنگلہ دیش کی سرحد پر سب ڈویژنل افسران اور بلاک ڈیولپمنٹ افسران کو صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔


ریاستی پولیس نے تمام تھانوں، پولس چوکیوں اور سرحدی چوکیوں کو ایلرٹ کر دیا ہے جو مسلح اہلکاروں کے زیر انتظام ہیں، اور وہ اپنے دائرہ اختیار میں رات کی گشت کر رہے ہیں۔ دریں اثناء، آسام رائفلز کے اہلکاروں نے بنگلہ دیش میں بدامنی اور مہاجرین کی ممکنہ آمد کو روکنے کے لیے میزورم-میانمار-بنگلہ دیش سرحدی علاقوں کے نزدیک فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔