مکیش سہنی بہار میں بی جے پی کے ساتھ، لیکن یو پی میں تنہا 165 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان

نتیش حکومت میں وزیر مکیش سہنی کا کہنا ہے کہ دہلی کا راستہ یو پی سے ہو کر ہی گزرتا ہے۔ اس لیے یو پی میں جدوجہد کرنے کا ارادہ ہے۔ اس میں بہت سے لوگ رخنہ اندازی کریں گے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مکیش سہنی اور یوگی آدتیہ ناتھ
مکیش سہنی اور یوگی آدتیہ ناتھ
user

قومی آواز بیورو

بہار میں نتیش کمار کی این ڈی اے حکومت میں بی جے پی کے ساتھ شامل وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے صدر اور بہار حکومت میں وزیر مکیش سہنی نے پھول دیوی کے یوم پیدائش کے موقع پر منگل کو اعلان کیا کہ وہ یو پی کی 165 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے یوگی حکومت کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پھول دیوی کی 50 ہزار مورتیاں یو پی میں گھر گھر تک بھجوائیں گے۔ اس کے علاوہ پھولن دیوی کی پانچ لاکھ لاکیٹ اور 10 لاکھ کیلنڈرس بھی یو پی کے لوگوں کو بھجوائیں گے۔ مکیش سہنی نے کہا کہ 25 جولائی کو یو پی حکومت نے ان کے ساتھ غلط کیا۔ ریاست میں ان کی حکومت ہے تو ہم نے ان کے فیصلے کو مانا، اور اس لیے اب اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے۔

یوگی حکومت کے ذریعہ ریاست سے جبراً لوٹانے کے بعد اب مکیش سہنی نے نیا داؤ کھیلتے ہوئے اتر پردیش کے لوگوں کو پارٹی کی ویب سائٹ سے مفت میں پھولن دیوی کی مورتیاں آرڈر کرنے کی سہولت دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو شخص پیسے دے کر مورتی خریدنا چاہتا ہے وہ پیسے بھی دے سکتا ہے، لیکن یہ سب کے لیے مفت دستیاب ہے۔ اس داؤ کے ذریعہ سہنی یو پی میں زیادہ سے زیادہ نشاد ووٹروں تک اپنی رسائی بنانا چاہتے ہیں۔


مکیش سہنی نے اس موقع پر کہا کہ دہلی کا راستہ یو پی سے ہو کر ہی گزرتا ہے۔ اس لیے ہم یو پی میں جدوجہد کرنے پہنچے ہیں۔ اس میں بہت سے لوگ روکیں گے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مکیش سہنی نے کہا کہ ان کا وزیر اعلیٰ یوگی سے کوئی ’چھتیس کا آنکڑا‘ نہیں ہے۔ لیکن جب نشاد آگے بڑھ رہے ہیں، اپنا حق مانگ رہے ہیں تو کچھ لوگوں کو پریشانی تو ہوگی ہی۔

واضح رہے کہ اتر پردیش میں پیر پھیلانے کے مقصد سے مکیش سہنی گزشتہ مہینے پھولن دیوی کے یوم وفات پر ’یومِ شہادت‘ منانے کے لیے بنارس سمیت کئی مقامات پر ان کی آدم قدم مورتیاں لگوانا چاہتے تھے۔ اس کے لیے وہ خود اتر پردیش کے دورے پر وارانسی پہنچ گئے تھے۔ لیکن نظامِ قانون کا حوالہ دیتے ہوئے یوگی حکومت نے سہنی کو بنارس میں ائیر پورٹ سے باہر بھی نہیں نکلنے دیا اور انھیں جبراً بہار واپس بھیج دیا۔ سہنی تب سے ہی لگاتار یو پی حکومت پر حملہ آور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔