لاک ڈاؤن کے بعد میٹرو اور بس کا سفر ہوگا بالکل مختلف، نئی رہنما ہدایات تیار

کورونا وائرس کی وجہ سے ہندوستان میں تیسری بار لاک ڈاؤن کی توسیع کا اعلان کیا گیا۔ موجودہ لاک ڈاؤن 17 مئی کو ختم ہو رہا ہے اور پھر میٹرو کے ساتھ ساتھ بس میں سفر کرنے کا طریقہ پوری طرح سے بدل جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں تیسری بار لاک ڈاؤن کی توسیع کا اعلان ہو چکا ہے اور 4 مئی سے شروع ہوا یہ لاک ڈاؤن 17 مئی تک جاری رہے گا۔ حالانکہ ابھی اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ 17 مئی کے بعد لاک ڈاؤن ہٹا لیا جائے گا، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد میٹرو اور بسوں میں سفر کرنے کا طریقہ پوری طرح سے بدل جائے گا۔ اب پہلے کی طرح کھچا کھچ بھری ہوئی میٹرو میں سفر نہیں کیا جا سکے گا اور نہ ہی بھیڑ والی بسوں میں سفر کرنا ممکن ہوگا۔

دراصل لاک ڈاؤن کے بعد عوامی طور پر نیا انتظام کیسا ہوگا، اس کے لیے مرکزی حکومت نے گائیڈ لائن تیار کر لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے پیر کے روز جو گائیڈ لائن جاری کیا گیا اس کے مطابق کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ میں سوشل ڈسٹنسنگ پر پوری طرح سے عمل کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ دفتری اوقات بھی تبدیل ہوں گے تاکہ ایک ہی وقت پر پبلک ٹرانسپورٹ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی موجودگی نہ ہو۔


مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے گائیڈ لائن جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ان گائیڈ لائنس کے ذریعہ ٹریفک کو سنبھالنا بھی آسان ہو جائے گا۔ کورونا وائرس کے بعد ملک میں ایک نئے طرح کے حالات پیدا ہوں گے۔ ایسے میں ہمیں بہتر زندگی کے لیے کچھ ضابطوں پر عمل کرنا ہوگا۔" یہ گائیڈ لائن کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ اور سنٹرل روڈ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔ ان میں یہ بتایا گیا ہے کہ کورونا کے بحران کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ میں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔ اس کے علاوہ سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین پر عمل کرنے کو لے کر بھی جانکاری دی گئی ہے۔

لاک ڈاؤن ختم ہونے کا جب اعلان ہوگا تو اس کے بعد لوگوں کو ہر جگہ سوشل ڈسٹنسنگ یعنی سماجی فاصلہ کا خیال رکھنا ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس اتنی جلدی ختم نہیں ہونے والا۔ ایسے میں صفائی اور سوشل ڈسٹنسنگ ہی واحد طریقہ ہے اس سے بچنے کا۔ اور اس پر عمل سبھی کو کرتے رہنا ہوگا۔ اس کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے بھی حکومت کی طرف سے قدم اٹھانے ہوں گے۔ خبروں کے مطابق لوگوں کے سوار ہونے اور اترنے کے لیے میٹرو اور بسوں کے اسٹاپیج ٹائم میں اضافہ کیا جائے گا۔ مسافروں کے چڑھنے اور اترنے کے لیے دروازے بھی الگ ہوں گے، جن کو سختی سے عمل میں لایا جائے گا۔ میٹرو میں سفر کے دوران ہی نہیں بلکہ اسٹیشن پر بھی سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کیا جائے گا۔ مثلاً اسکلیٹرس پر ایک سے دوسرے مسافر کے درمیان 5 سیڑھیوں کی دوری ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 May 2020, 5:11 PM