صرف رام کا نام لینے سے کام نہیں چلے گا، ان کی تعلیمات پر عمل بھی کرنا ہوگا: تیجسوی یادو

تیجسوی یادو نے کہا کہ کون رام کا بھکت نہیں ہے؟ ہم لوگ تو دوردرشن کے زمانے سے ہی رامائن دیکھتے آ رہے ہیں۔ ہمارے گھر میں رام ہیں لیکن رام راجیہ کے لیے بہتر ہے بے روزگاری کو دور کرنا

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / آئی اے این ایس</p></div>

تیجسوی یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ان کے رام بھکت اور رام مخالف والے بیان پر سخت جواب دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ رام راجیہ کے لیے بہتر ہے بے روزگاری کو دور کرنا، مہنگائی کو دور کرنا، غریبی کو دور کرنا۔ صرف رام کا نام لینے سے کام نہیں چلے گا، ان کی تعلیمات پر عمل بھی کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل (28 مئی) کو بہار میں ایک ریلی میں کہا تھا کہ یہ انتخاب رام مخالف اور رام بھکتوں کے درمیان ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر تیجسوی یادو نے کہا کہ اس ملک میں کون رام بھکت نہیں ہے؟ ہم دوردرشن کے وقت سے ہی رامائن دیکھ رہے ہیں۔ ہمارے گھر میں رام ہیں، ہمارے گھر میں ایک مندر ہے، لیکن رام راجیہ کے لیے بہتر ہے بے روزگاری کو دور کرنا، مہنگائی کو دور کرنا، غریبی کو دور کرنا۔ صرف رام کا نام لینے سے کام نہیں چلے گا، ان کی تعلیمات پر عمل بھی کرنا ہوگا۔


تیجسوی یادو نے کہا کہ اس بار انتخابی موضوع مہنگائی، بے روزگاری اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ گزشتہ انتخابات میں بہار نے انہیں (بی جے پی) گجرات سے بھی زیادہ ایم پی دیے، یہاں انہیں 40 میں سے 39 ایم پی ملے تھے لیکن اس کے بعد بہار کو صرف وعدہ ملا اور گجرات کو سب کچھ۔ اس لیے بہار کی عوام اس بار ان کو سبق سکھائے گی۔

نوکری کے بدلے زمین لینے سے متعلق لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس پاسوان) کے سربراہ چراغ پاسوان کے بیان کو چیلنج کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ پانچ لاکھ لوگوں کو نوکریاں دی گئی ہیں، ایک نوجوان بھی بتائے جس سے زمین لی گئی ہو۔ واضح رہے کہ چراغ پاسوان نے آر جے ڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آر جے ڈی زمین لکھوا کر نوکری دیتی ہے۔ اس سے قبل منگل (28 مئی) کو یوگی آدتیہ ناتھ کے بہار دورے پر تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ بہار میں انتخابی مہم کے لیے شمالی کوریا کے کم جونگ اون کو بھی بلا لیں۔ یوگی اور کیم جونگ اون دونوں کو ساتھ کھڑا کر دیجئے۔ دونوں ایک ہی ٹائب کے لیڈر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔