میرٹھ: ’بی جے پی کا اسٹیکر‘ لگی کار میں طالبہ سے عصمت دری، ملزم نے خود کو بتایا ’گئورکشک‘
میرٹھ میں چلتی کار میں عصمت دری کا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد متاثرہ لڑکی کی حالت خراب ہے اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے
میرٹھ میں چلتی کار میں عصمت دری کا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد متاثرہ لڑکی کی حالت خراب ہے اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم لڑکی کو مارشل آرٹ کی تربیت دیتا تھا۔ المناک بات یہ ہے کہ جس کار میں متاثرہ کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا اس پر بی جے پی کا اسٹیکر لگا ہوا تھا۔ اتنا ہی نہیں ملزم نے خود کو گئو رکشا کمیٹی کا جنرل سکریٹری بتاکر پولیس پر رعب ڈالنے کی کوشش بھی کی۔ جس کار میں شرمناک واقعہ پیش آیا اس گاڑی میں خون بکھرا ہوا ہے، پولیس نے کار کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوتوا سیاست کا شکار خود ہندو سماج… ظفر آغا
پولیس کے مطابق ملزم نوجوان کا نام پولکیت سینی ہے اور متاثرہ اس سے مارشل آرٹ کی تربیت لیتی تھی۔ جمعہ کے روز کوچنگ کی چھٹی تھی، ملزم نے لڑکی کی اسکوٹی کو باغپت روڈ واقع کیفے پر کھڑا کرا دیا اور طالبہ لو اپنے ساتھ کار میں بیٹھا کر لے گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کار کو ویران جگہ پر لے جا کر اس نے لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی اور واپس چھوڑ دیا۔
متاثرہ اپنے گھر پہنچی تو اس کی حالت بگڑنے لگی، اس پر اہل خانہ نے اسے اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں اس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ وہیں، شکایت موصول ہونے پر ملزم کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وی آئی پی اور بی جے پی کا اسٹیکر لگی کار میں ملزم متاثرہ کو لے کر دو گھنٹے تک گھومتا رہا، لیکن کسی چوراہے پر پولیس نے اسے روکنے کی جرأت نہیں کی۔ میرٹھ کے رکن اسمبلی رفیق انصاری کے مطابق وی آئی پی اسٹیکر، بی جے پی کا جھنڈا اور گئو رکشا کمیٹی کی عہدیداری کی آڑ میں 11ویں جماعت کی طالبہ کی عصمت تا تار کر دی گئی۔ گئو رکشا کمیٹی کے قومی صدر نتن بالیان نے ملزم کے گئو رکشا کمیٹی کا سابق صدر ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی کے شہر صدر کا کہنا ہے کہ ملزم کا بی جے پی سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور پارٹی کا اسٹیکر استعمال کیے جانے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔