بجٹ 2022: میڈیکل انڈسٹری بھی مایوس، حکومت پر لگا وعدہ وفا نہ کرنے کا الزام
اے آئی ایم ای ڈی فورم کے کوآرڈنیٹر نے کہا کہ ہم امید کر رہے تھے کہ حکومت طبی سامانوں کے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات کے وعدے پر آگے بڑھے گی، لیکن بجٹ سے ہمیں مایوسی ہاتھ لگی ہے۔
ایسو سی ایشن آف انڈین میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری (اے آئی ایم ای ڈی) نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش مرکزی بجٹ 23-2022 میں انڈین میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ اے آئی ایم ای ڈی کے مطابق سیکٹر کے لیے اس بجٹ میں گزشتہ سال کے وعدوں کو دہرانے کے علاوہ کچھ بھی نیا نہیں ہے۔
اے آئی ایم ای ڈی فورم کے کوآرڈنیٹر راجیو ناتھ نے کہا کہ ’’ہم امید کر رہے تھے کہ حکومت میڈیکل ڈیوائس کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اصلاحات اور بہتر مناسب ترکیبوں کے وعدے پر آگے بڑھے گی، لیکن بجٹ سے ہمیں مایوسی ہاتھ لگی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ یہ مایوس کن ہے کہ ہماری امیدوں کے برعکس حکومت نے ہندوستان پر 85-80 فیصد درآمد انحصار اور 46 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے بڑھتے درآمد بل کو ختم کرنے میں مدد کے لیے کوئی راستہ نہیں نکالا ہے۔ بجٹ میں یہ مایوسی تب ہے جب پورا ملک کورونا بحران سے نبرد آزما ہے۔
راجیو ناتھ کے مطابق بجٹ میں ہندوستانی میڈیکل ڈیوائس صنعت کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ سال کی یقین دہانیوں کو دہرانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، جو ہندوستان میں بنی مصنوعات کی کسٹم چھوٹ کو ختم کرنے کے لیے ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف ایک مثبت اعلان عوامی خرید پر 75 فیصد فوری ادائیگی کی اجازت دینے اور معیار کے سبب وزن پر مبنی قیمت لانے پر مبنی تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔