ایم سی ڈی الیکشن ریزلٹ: مسلم اکثریتی علاقوں میں عام آدمی پارٹی سے کیوں دور ہو گئے مسلمان
ایم سی ڈی الیکشن کے ریزلٹ سے اشارہ ملتا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں مسلم اکثریتی علاقوں سے عآپ امیدوار کا کامیاب ہونا مشکل ہوگا، کیونکہ مسلمان سی اے اے، شاہین باغ احتجاج اور فسادات کو بھول نہیں سکتے
نئی دہلی: 250 سیٹوں پر ہونے والے دہلی میونسپل کارپوریشن 2022 انتخاب کے نتائج سامنے آ چکے ہیں۔ اس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) بھلے ہی 134 سیٹ کے ساتھ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی، لیکن مسلم اکثریتی علاقوں میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے۔ شمال مشرقی دہلی کے بات کی جائے تو چوہان بانگر وارڈ 277، کبیر نگر وارڈ 234، شاستری پارک وارڈ 213، مصطفی آباد وارڈ 243، برج پوری وارڈ 245 سے کانگریس نے فتح کا پر چم لہرایا ہے۔ اوکھلا سے ابوالفضل انکلیو وارڈ 188 اور ذاکر نگر وارڈ 189 میں عآپ کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔
دراصل شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد اور کورونا کے دوران عام آدمی پارٹی کے رویہ سے مسلمان سخت نالاں تھے۔ اس کا جواب انھوں نے دہلی میونسپل کارپوریشن الیکشن میں بھرپور طریقے سے دیا ہے۔ چوہان بانگر وارڈ سے سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد کی بہو شگفتہ چودھری زبیر اور عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی عبدالرحمن کی اہلیہ عاصمہ رحمن میدان میں تھیں، جنہیں 27823 ووٹوں میں سے صرف 5938 ووٹ ہی حاصل ہو سکے۔ شگفتہ چودھری زبیر کو 21131 ووٹ حاصل ہوئے۔ اس طرح عآپ امیدوار عاصمہ رحمن کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ عاصمہ رحمن کو جو ووٹ ملے ہیں یہ عام آدمی پارٹی کے نہیں بلکہ ان کے اپنے چہرے پر ملے ہیں کیونکہ وہ چوہان بانگر وارڈ کی سابق کونسلر رہی ہیں۔
ایم سی ڈی الیکشن کے ریزلٹ سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں مسلم اکثریتی علاقوں سے عآپ امیدوار کا کامیاب ہونا مشکل ہوگا، کیونکہ مسلمانوں کی نگاہوں میں سی اے اے، شاہین باغ احتجاج، اماموں کی تنخواہ اور حاجی طاہر حسین کا چہرہ گردش کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ بہرحال، اوکھلا اسمبلی حلقہ کے وارڈ 188 ابوالفضل انکلیو کے حوالے سے بات کریں تو یہاں سے سابق رکن اسمبلی اور کانگریس لیڈر آصف محمد خان کی دختر نیک اریبہ خان کی محنت رنگ لائی اور انھوں نے 16554 ووٹوں سے جیت حاصل کی۔ ان کے مقابلے میں عآپ کے واجد خان کو 15075 ووٹ پر اکتفا کرنا پڑا ہے۔ ذاکر نگر وارڈ 189 سے نازیہ دانش نے 16878 ووٹ حاصل کر کانگریس کا پر چم لہرایا۔
مسلم علاقوں میں کانگریس کی جیت پر اپنے تاثرات ظاہر کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا ہے کہ کیجریوال کا اصل چہرہ اب بے نقاب ہو چکا ہے۔ عوام اب کسی جھانسے میں نہیں آنے والے۔ ہمیں مضبوط قیادت کی اشد ضرورت ہے اور اگر کوئی ہمارے وجود پر انگلی اٹھائے گا تو ہم اس کو مسترد کر دیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔