مراٹھا ریزرویشن: بھوک ہڑتال کے چوتھے دن جرانگے پاٹل کی حالت بگڑی، علاج کرانے سے انکار

وزیر مملکت چھگن بھجبل کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہ مراٹھا تحریک کا مہایوتی کے لوک سبھا انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑا، جرانگے پاٹل نے کہا، ’’تھوڑا اور انتظار کریں اور آپ کو پتہ چل جائے گا‘‘

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

منوج جرانگے پاٹل / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی پانچویں غیر معینہ بھوک ہڑتال کے چوتھے دن شیوبا تنظیم کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل کی طبیعت خراب ہو گئی لیکن انہوں نے علاج کرانے سے انکار کر دیا۔ ایک معاون نے بتایا کہ ایک طبی ٹیم نے جرانگے پاٹل کا معائنہ کیا اور پتہ چلا کہ وہ کمزوری، لو بلڈ پریشر، کم وزن اور دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔

تاہم، انہوں نے کوئی دوا لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک حکومت مراٹھا ریزرویشن پر ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی، بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔ منگل کو ان کا معائنہ کرنے والی سرکاری ہسپتال کی ٹیم کے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ مراٹھا لیڈر کو فوری علاج کی ضرورت ہے، لیکن وہ علاج کرانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔


جرانگے پاٹل نے میڈیا سے مختصر بات کرتے ہوئے کہا، ’’میرا انشن جاری رہے گا۔ کچھ لوگ تحریک کو کمزور کرنے کے لیے مراٹھوں سے بات کر رہے ہیں لیکن اس سے کچھ نہیں ہوگا۔ حکومت کو زیر التواء مطالبات کا فوری حل نکالنا چاہیے۔‘‘ وزیر مملکت چھگن بھجبل کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہ مراٹھا تحریک کا مہایوتی کے لوک سبھا انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑا، جرانگے پاٹل نے کہا، ’’تھوڑا اور انتظار کریں اور آپ کو پتہ چل جائے گا‘‘

قبل ازیں، شیوبا تنظیم کے لیڈر نے خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی تو وہ اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گے۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان کے چار دن بعد، جرانگے پاٹل نے 8 جون کو اپنے آبائی گاؤں انتروالی-سرتی میں بھوک ہڑتال کے ساتھ اپنی نئی تحریک کا آغاز کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔