مراٹھا ریزرویشن: شندے حکومت کو جرانگے پاٹل نے پھر للکارا، ممبئی میں اکٹھا ہوں گے 3 کروڑ مراٹھا
منوج جرانگے پاٹل نے مراٹھا طبقہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ممبئی پہنچیں، ساتھ ہی انھوں نے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ہمیں روکا گیا تو پھر ہم آپ کے دروازہ پر ہی دھرنا دیں گے۔‘‘
مراٹھا ریزرویشن معاملہ پر مہاراشٹر میں سیاست ایک بار پھر تیز ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے روح رواں منوج جرانگے پاٹل نے تقریباً دو ماہ کی مہلت مہاراشٹر حکومت کو دی تھی، لیکن اب یہ مہلت ختم ہونے والی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انھوں نے ایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ شروع کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ منوج جرانگے پاٹل کا کہنا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر اب تک حکومت نے کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ایسے میں اب ایک بار پھر تحریک شروع ہوگی اور ممبئی کی سڑکوں پر مظاہرین نظر آئیں گے۔ اس تعلق سے منوج کے نمائندوں نے آزاد میدان کا جمعہ کے روز دورہ کیا۔ دراصل آزاد میدان پر ہی مراٹھا ریزرویشن کے لیے مظاہرہ شروع کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مرکزی حکومت کی تقاریب میں ’صاحبزادوں‘ کی ایکٹنگ پر تنازعہ
اس درمیان منوج جرانگے پاٹل نے مہاراشٹر کی شندے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر آزاد میدان میں مظاہرہ کی منظوری نہیں دی گئی تو وہ ممبئی میں تامرگ بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔ انھوں نے مراٹھا طبقہ سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ ممبئی بڑی تعداد میں پہنچیں۔ منوج نے 3 کروڑ مراٹھوں کو جمع کرنے کی بات کہی ہے اور اپیل کی ہے کہ مراٹھا طبقہ متحد رہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم لوگ تیاری کر رہے ہیں اور ہمیں ممبئی میں جگہ کی ضرورت ہے۔ ہم ممبئی میں ٹریفک نہیں روکیں گے اور یہ بھی نہیں ہوگا کہ تحریک ملتوی کر دی جائے۔ ہم کسی بھی حالت میں اب پیچھے نہیں ہٹنے جا رہے۔‘‘
منوج جرانگے پاٹل نے اس دوران نائب وزیر اعلیٰ ریاست کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو بھی متنبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں روکا گیا تو پھر ہم فڑنویس کے دروازے پر ہی دھرنا دیں گے۔ منوج کا کہنا ہے کہ ’’مجھے امید ہے کہ تین کروڑ مراٹھا ممبئی پہنچیں گے۔ ممبئی کا ہمارا ٹور کینسل نہیں ہوگا۔ ہم ممبئی کی یاترا 20 جنوری تک شروع کر دیں گے۔ مراٹھا سماج کے کروڑوں لوگ پہنچ رہے ہیں۔ اس لیے ہمیں ممبئی کے سبھی گراؤنڈس کی ضرورت ہے۔ اس لیے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمیں جگہ دے۔‘‘
منوج جرانگے پاٹل کا کہنا ہے کہ 20 جنوری تک ہمارے لوگ ممبئی آ جائیں گے۔ اس دوران اگر مراٹھا مظاہرین کی گاڑیوں کو روکا گیا یا پھر تحریک سے انھیں ہٹایا گیا تو پھر دیویندر فڑنویس کے دروازے پر ہی ہم بیٹھ جائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ہماری گاڑیاں روکی گئیں تو پھر اپنا سامان ہم کیسے لے جائیں گے؟ ہم ٹریکٹرس سے ممبئی آئیں گے کیونکہ طویل مدت تک رکنے کے لیے سامان بھی ساتھ ہوگا اور اسے ٹریکٹر پر ہی لائیں گے۔ حکومت کی فکر کو لے کر منوج نے کہا کہ ہم ان ٹریکٹرس کو پتھر سے نہیں بھریں گے۔ ایسا ہوتا ہے تو حکومت ہمارے خلاف کارروائی کرے۔ ساتھ ہی انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ مراٹھوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔