لوک سبھا انتخاب 2024: کیا منوج جرانگے پاٹل مہاراشٹر کی تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گے؟
جرانگے پاٹل نے مراٹھا برادری سے کہا کہ وہ امیدواروں کا انتخاب کریں اوراس بات کا خیال رکھیں کہ اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہ ہو، انہیں آزاد امیدوار کے طور پر اتارنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل اب آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ جرانگے پاٹل نے اتوار کو مراٹھا برادری سے اپیل کی کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں 30 مارچ سے پہلے آزاد امیدواروں کے طور پر لڑنے کے لیے امیدواروں کا انتخاب کریں۔
جالنہ ضلع کے اپنے آبائی گاؤں انتروالی سراٹی میں ریاست بھر سے آئے ہوئے مراٹھا برادری کے ارکان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جرانگے پاٹل نے کہا کہ اپنے اثر و رسوخ سے وہ نہ صرف مسلمانوں اور دلت برادریوں بلکہ سماج کے ایک بہت بڑے طبقے کی بھی حمایت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سیاست نہیں جانتا اور اس میں میری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ جرانگے نے کہا ہے کہ مراٹھا برادری کے افراد 30 مارچ سے پہلے امیدواروں کا انتخاب کریں اور امیدواروں کا انتخاب کرتے وقت ذات پات اور مذہب کا خیال نہ کرتے ہوئے بس یہ دیکھیں کہ وہ جس کا انتخاب کر رہے ہیں اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہ ہو۔ ان منتخب شدہ امیدواروں کو آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اتارنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ وہ ایک حلقہ انتخاب سے مراٹھا برادری کے متعدد امیدواروں کو کھڑا کرنے کے خلاف ہیں، کیونکہ اس سے برادری کو نقصان پہنچے گا اور ووٹ تقسیم ہوں گے۔ جرانگے نے کہا کہ ’رشی سویرے' (کنبی مراٹھوں کے خون کے رشتہ دار) پر مسودہ نوٹیفکیشن کے نفاذ کا معاملہ بنیادی طور پر مرکز کے بجائے ریاستی حکومت کا معاملہ ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے اسمبلی انتخابات میں امیدوار کھڑے کیے جائیں۔ لیکن کمیونٹی کے لوگوں نے میٹنگ کے دوران مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کو لوک سبھا انتخابات کے دوران اٹھایا جائے۔
اس مطالبے کے بعد جرانگے نے اس بات سے اتفاق کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں امیدواروں کو آزاد امیدوار کے طور پر کھڑا کیا جانا چاہئے۔ اہل کنبی (او بی سی) مراٹھوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مسودہ نوٹیفکیشن جنوری میں جاری کیا گیا تھا۔ جرانگے نے کہا کہ مراٹھا کمیونٹی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے گہری محبت رکھتی ہے، لیکن ان پر اعتماد کے باوجود مسودہ نوٹیفکیشن کو نافذ نہیں کیا گیا ہے۔
مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر ریاستی حکومت کی کارروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جرانگے نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر ریزرویشن تحریک کو دبانے کے لیے ہتھکنڈے اپنانے کا الزام لگایا اور مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ اتوار کو انتروالی سراٹی میں ہونے والی میٹنگ میں مراٹھا برادری کے ارکان کی شرکت میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جرانگے نے حال ہی میں مہاراشٹر اسمبلی کی جانب سے مراٹھا کمیونٹی کو خصوصی زمرہ کے تحت دیئے گئے 10 فیصد ریزرویشن پر اپنے احتجاج کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی) زمرے کے تحت ریزرویشن چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 48 سیٹوں کے لیے انتخابات پانچ مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل، 7 مئی، 13 مئی اور 20 مئی کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔