منیش سیسودیا نے ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں 622.67 کروڑ روپے حاصل کیے: ای ڈی
ذرائع نے بتایا کہ ساؤتھ گروپ نے وجے نائر کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ انڈواسپریٹس نے سسودیا اور وجے نائر کی مدد سے ایل 1 لائسنس حاصل کیا اور اس سے 192.8 کروڑ روپے کا منافع کمایا۔
نئی دہلی: دہلی کے ایکسائز پالیسی گھوٹالے کی تحقیقات کرنے والی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انکشاف کیا ہے کہ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے مبینہ طور پر مختلف طریقوں سے 622.67 کروڑ روپے حاصل کیے۔ ای ڈی ذرائع نے بتایا کہ پی او سی کریڈٹ نوٹ، حوالا کے ذریعے اور براہ راست کک بیکس کے ذریعے لیا گیا تھا۔ چارج شیٹ میں اس الزام کا ذکر کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ساؤتھ گروپ نے وجے نائر کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ انڈواسپریٹس نے سسودیا اور وجے نائر کی مدد سے ایل 1 لائسنس حاصل کیا اور اس سے 192.8 کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ سرتھ ریڈی، ٹرائیڈنٹ چیمفر، اوانتیکا کنٹریکٹرز اور آرگنومکس ایکو سسٹمز کے زیر کنٹرول تین اداروں پر انڈو اسپریٹس کے 60 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ انڈواسپریٹس کی طرف سے 4.35 کروڑ روپے کے اضافی کریڈٹ نوٹ جاری کیے گئے، 1635 کروڑ روپے کا منافع پرنوڈ ریکارڈ کے ذریعے حاصل کیے گئے، اس فرم نے ساؤتھ گروپ کے ساتھ مل کر ایک سپر کارٹیل بنایا اور مزید 45.77 کروڑ روپے حاصل کیے۔
ذرائع نے بتایاکہ ای ڈی کو پتہ چلا ہے کہ ساؤتھ گروپ نے سرتھ ریڈی سے منسلک اداروں کے کھاتوں میں 41.13 کروڑ روپے کی اضافی رقم جمع کی ہے۔ یہ رشوت وصول کرنے کا ایک غیر قانونی طریقہ کے سوا کچھ نہیں تھا۔ جب پوچھ گچھ کی گئی تو فنانس ٹیم ای ڈی کو کوئی تسلی بخش وجہ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
یہ بھی پڑھیں : ترکی انتخابات: رجب طیب اردوگان دوبارہ صدر منتخب
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ دو فرموں شیو ایسوسی ایٹس اور دیوان اسپرٹ نے پنجاب حکومت کی مشینری کا غلط استعمال کرتے ہوئے مہادیو شراب سے 8.02 کروڑ روپے کا منافع حاصل کیا، ملزم امت اروڑہ نے دنیش اروڑہ کے ذریعے سسودیا کو 2 کروڑ روپے کی رشوت دی اور امن ڈھل کے ذریعہ اضافی کریڈٹ نوٹ کے ذریعہ 4.9 کروڑ دیئے گئے۔ ای ڈی نے معاملے کی مکمل جانچ کے بعد چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ای ڈی آنے والے دنوں میں اپنی پانچویں چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔