منی پور تشدد: کانگریس نے ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر اٹھائے سوال، کہا- ’بی جے پی نے عوام کو مایوس کیا‘

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر کہا کہ منی پور میں آگ لگنے کے 52 دن بعد وزیر داخلہ نے آخرکار آج سہ پہر 3 بجے منی پور پر ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنا مناسب سمجھا۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی / ٹوئٹر</p></div>

وزیر اعظم مودی / ٹوئٹر

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس نے ہفتہ کے روز ایک مرتبہ پھر منی پور تشدد کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے اور کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ریاست کے عوام کو بری طرح سے مایوس کیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر کہا ’’منی پور میں آگ لگنے کے 52 دن بعد وزیر داخلہ نے آخرکار آج سہ پہر 3 بجے منی پور پر ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنا مناسب سمجھا۔ اس اجلاس کی صدارت حقیقتاً وزیر اعظم مودی کو کرنی چاہئے تھی، جو اتنے وقت تک خاموش رہے۔ اسے امپھال میں قومی تکلیف کے مظاہرہ کے طور پر منعقد کیا جانا چاہئے تھا۔ بی جے پی نے منی پور کے عوام کو بری طرح مایوس کر دیا ہے۔


تاہم، وہ شخص جو 2002 اور 2017 کے درمیان تین مرتبہ وزیر اعلیٰ کے طور پر منی پور کو امن اور ترقی کی راہ پر واپس لایا، اوکرام ابوبی سنگھ وزارت داخلہ کے اجلاس میں کانگریس کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے وسیع تجربہ کے پیش نظر ان کی بات کو سنجیدگی کے ساتھ سنا جانا چاہئے۔

ان کا یہ تبصرہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے ہفتہ کے روز منی پور کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے طلب کیے گئے کل جماعتی اجلاس سے قبل ساسنے آیا ہے۔ تشدد کا یہ سلسلہ 3 مئی کو شروع ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک 120 افراد مارے جا چکے ہیں، جبکہ 400 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً 50 ہزار مرد، خواتین اور بچے محفوط مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔