نیٹ پیپر لیک معاملے میں مہاراشٹر میں بڑی کارروائی، لاتور میں 3 ٹیچرس سمیت 4 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج

اے ٹی ایس کی شکایت پر لاتور میں پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس ایف آئی آر میں اے ٹی ایس نے ان دو اساتذہ پر بھی الزام لگایا ہے جن سے اتوار کو تفتیش کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>نیٹ میں دھاندلی کے خلاف احتجاج علامتی تصویر / قومی آواز / وپن</p></div>

نیٹ میں دھاندلی کے خلاف احتجاج علامتی تصویر / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نیٹ پیپر لیک کے معاملے میں گجرات، بہار کے بعد مہاراشٹر کنکشن سامنے آیا ہے۔ اے ٹی ایس کی شکایت پر لاتور میں پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس ایف آئی آر میں اے ٹی ایس نے ان دو اساتذہ پر بھی الزام لگایا ہے جن سے اتوار کو تفتیش کی گئی تھی۔ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 420 اور 120 (B) اور پبلک ایگزامینیشن (روک تھام اور غیر منصفانہ طریقے) کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

واضح رہے کہ میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ یوجی کے پیپر لیک ہونے اور امتحان کے انعقاد میں بے قاعدگیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ اپوزیشن اس کے لیے مودی حکومت کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے۔ نیٹ کے امتحان میں مبینہ دھاندلی پر طلباء میں حکومت کے خلاف زبردست ناراضگی ہے۔ طلبہ ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں اور نیٹ کے نتائج کو رد کرکے نئے سرے سے امتحان کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان سب کے درمیان اتوار کو مرکزی وزارت ہدایت پر سی بی آئی نے نیٹ میں بے ضابطگیوں کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی۔


دوسری جانب بہار میں پولیس کے مالیاتی جرائم یونٹ نے مزید پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نیٹ کا امتحان 5 مئی کو لیا گیا تھا۔ اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ حکومت کے سابقہ ​​موقف کو دہراتے ہوئے وزارت تعلیم نے ان واقعات کو مقامی اور چھٹپٹ قرار دیا ہے۔ جبکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچا ہوا ہے۔ سپریم کورٹ میں پہنچنے کے بعد 1563 طلبہ کے گریس مارکس منسوخ کردیئے گئے ہیں جن کے لیے اتوار کو دوبارہ امتحان ہوا جس میں صرف 813 امیدوار شریک ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔