مہاراشٹر: اسکولی بچیوں سے جنسی استحصال معاملے میں پُرتشدد مظاہرہ، ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر، بھیڑ نے کیا پتھراؤ
بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے پرنسپل اور دو اسٹاف کو معطل کر دیا ہے، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ایس آئی ٹی جانچ کا حکم بھی دے دیا ہے۔
مہاراشٹر کے ٹھانے واقع بدلاپور علاقہ میں آج زبردست تشدد والا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دراصل بدلاپور واقع ایک اسکول میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے نے طول پکڑ لیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ سڑک پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کئی لوگوں نے تو لوکل ٹرین کو بھی روک دیا جس سے ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہو گئی۔ اسکول میں پڑھنے والی طالبات کے سرپرستوں نے سینکڑوں افراد کے ساتھ اسکول کا بھی گھیراؤ کیا ہے۔ اس دوران بھیڑ کے ذریعہ پتھراؤ کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکولی طالبات کے ساتھ جنسی استحصال کا معاملہ جب سامنے آیا تو اسکول انتظامیہ نے پرنسپل اور دو اسٹاف کو معطل کر دیا۔ اس کے باوجود لوگوں کا غصہ کم نہیں ہوا۔ سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہوئے لوگوں نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لوگوں نے آج صبح 8 بجے ہی لوکل ٹرینوں کی آمد و رفت روک کر ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس کے بعد مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ایس آئی ٹی جانچ کا حکم صادر کیا۔ فڑنویس نے اس معاملے میں سینئر آئی پی ایس آئی جی آرتی سنگھ کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ ملزمین کو سخت سزا دلانے کے لیے ٹھانے پولیس کمشنر کو بھی اس معاملے کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں لانے کی تجویز پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 17 اگست کو پولیس نے اس معاملے میں اسکول کے اٹینڈنٹ کو گرفتار کیا تھا۔ اس پر کنڈرگارٹن میں پڑھنے والی 3 اور 4 سال کی دو بچیوں کا استحصال کرنے کا الزام تھا۔ بچیوں کے اہل خانہ کی طرف سے دی گئی شکایت کے مطابق اٹینڈنٹ نے بچیوں کا اسکول کے بیت الخلاء میں استحصال کیا تھا۔ بچیوں نے اس کی جانکاری اپنے والدین کو دی تھی جس کے بعد معاملے میں شکایت درج ہوئی اور ملزم کے خلاف پاکسو قانون کی دفعات میں کیس درج ہوا۔ بعد میں اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔ اس حادثہ پر اسکول انتظامیہ نے پیر کے روز ایک بیان جاری کر مطلع کیا کہ اس نے پرنسپل کے ساتھ ساتھ ایک کلاس ٹیچر اور خاتون اٹینڈنٹ کو بھی معطل کر دیا ہے۔ اسکول کی طرف سے اس حادثہ پر معافی بھی مانگی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔