مرکزی حکومت اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹی، 'لیٹرل انٹری' کے اشتہار پر روک لگانے کی ہدایت
راہل گاندھی نے 'لیٹرل انٹری' کے ذریعہ تقرری کو کھلے عام ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کے لوگوں کا ریزرویشن چھینے جانے کی مودی حکومت کی سازش بتایا تھا۔
مرکزی حکومت لیٹرل انٹری پر اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ منگل کے روز حکومت نے یو پی ایس سی کو ہدایت دی ہے کہ 17 اگست کو اس نے جو اشتہار جاری کیا تھا اس پر پر روک لگائے۔ دراصل جب سے یہ اشتہار جاری ہوا ہے، تبھی سے اسے اپوزیشن کے زبردست حملے کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ یہی نہیں این ڈی اے کی حلیف جماعتیں جے ڈی یو اور ایل جے پی بھی اس فیصلے کے خلاف آگئیں تھیں۔ چہار طرفہ دباؤ کی وجہ سے مودی حکومت کو اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ اس سلسلے میں اشتہار پر روک لگانے کے لیے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے یو پی ایس سی کے چیئرمین کو خط لکھا ہے۔
واضح ہو کہ مرکزی حکومت نے 17 اگست کو ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں لیٹرل انٹری (سیدھی بحالی) کے ذریعہ 45 جوائنٹ سکریٹری، ڈپٹی سکریٹری اور ڈائرکٹر کے لیول کی بحالی نکالی گئی تھی۔ اس کے تحت امیدوار بغیر یو پی ایس سی امتحان کے بحال کیے جاتے ہیں۔ اس میں ریزرویشن کے ضابطوں کا فائدہ نہیں ملتا ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے اسی معاملے کو لے کر سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیٹرل انٹری کے ذریعہ تقرری کرکے کھلے عام ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کے لوگوں کا ریزرویشن چھینا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ کئی اپوزیشن پارٹیوں نے بھی مرکزی حکومت کے اس فیصلے غلط قرار دیا تھا۔ ساتھ ہی این ڈی اے کی حلیف جماعت ایل جے پی سربراہ چراغ پاسوان اور جے ڈی یو رہنما کے۔ سی۔ تیاگی نے بھی اس فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔