مہاراشٹر: پولیس میں ٹرانس جینڈر امیدواروں کی راہ ہوئی آسان، محکمہ داخلہ نے جسمانی امتحان کا پیمانہ طے کیا
سرکاری حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر درجہ کے تحت امیدواروں کو خود کو مرد یا خاتون کی شکل میں پہچاننا ہوگا اور اس کے مطابق وہ جسمانی امتحان کے لیے موجود ہو سکتے ہیں۔
مہاراشٹر حکومت کے محکمہ داخلہ نے ریاستی پولیس فورس میں ٹرانس جنڈر امیدواروں کی بھرتی کے لیے راہیں آسان کر دی ہیں۔ محکمہ داخلہ نے ٹرانس جینڈر امیدواروں کی پولیس فورس میں بھرتی کے لیے جسمانی امتحان کا پیمانہ طے کر دیا ہے جس سے کچھ درپیش مسائل حل ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری حکم میں ریاستی حکومت نے بامبے ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ ایسے امیدواروں کے لیے ایک نئی ونڈو بنائے گی۔ حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر درجہ کے تحت امیدواروں کو خود کو مرد یا خاتون کی شکل میں پہچاننا ہوگا اور اس کے مطابق وہ جسمانی امتحان کے لیے موجود ہو سکتے ہیں۔
دراصل مہاراشٹر پولیس نے حال ہی میں فورس میں 18331 عہدوں کو بھرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ ان میں بیشتر عہدے کانسٹیبل کے ہیں۔ بھرتی کے تحت ناگپور دیہی پولیس میں ایک ٹرانس جینڈر امیدوار نے کانسٹیبل کے عہدہ کے لیے درخواست کی تھی، جبکہ پانچ درخواستیں ناگپور شہر پولیس کو حاصل ہوئی تھیں۔ فٹنس ٹیسٹ کے حصے کی شکل میں مرد امیدواروں کو ایک طے مدت کے اندر 1600 میٹر کی دوری طے کرنی تھی، جبکہ خاتون امیدواروں کو 800 میٹر دوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ملازمت کے خواہاں امدیواروں کو شاٹ پٹ تھرو میں بھی حصہ لینا تھا۔ لیکن ٹرانس جینڈر امیدواروں کے لیے اصول واضح نہیں تھے کہ انھیں 800 میٹر دوڑ لگانی ہے یا 1600 میٹر۔
محکمہ داخلہ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر کے لیے نئے پیمانوں کے مطابق خود کی شناخت والی خاتون امیدوار کے لیے اونچائی 158 سنٹی میٹر سے کم نہیں ہونی چاہیے، جبکہ خود کی شناخت والے مرد امیدوار کے لیے یہ اونچائی کم از کم 165 سنٹی میٹر ہونی چاہیے۔ جسمانی امتحان کے حصہ کی شکل میں خود کو مرد کے طور پر شناخت کرنے والے امیدواروں کو 1600 میٹر اور 100 میٹر کی دوڑ میں حصہ لینا ہوگا۔ ایک افسر نے کہا کہ ایسے امیدواروں کے لیے شاٹ پٹ وزن 8 کلو ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ خود کی شناخت خاتون کے طور پر کرنے والی امیدواروں کے لیے دوڑ کی دوری 800 میٹر اور 100 میٹر ہے، جبکہ شاٹ پٹ کا وزن 4 کلوگرام رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ افسر نے یہ بھی جانکاری دی کہ ٹرانس جینڈر امیدواروں کے لیے چیسٹ یعنی سینہ کی پیمائش پر غور نہیں کیا جائے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ تشکیل دو ڈاکٹروں اور ایک ماہر نفسیات سمیت 6 رکنی پینل کے ذریعہ پیش ایک رپورٹ کی بنیاد پر جسمانی امتحان کا پیمانہ طے کیا گیا تھا۔ اس پینل کی صدارت سنجے کمار، ڈائریکٹر جنرل (ٹریننگ اور اسپیشل ٹیم) نے کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔