’مہاراشٹر پبلک سیفٹی ایکٹ‘ ترقی پسند تحریک کو نشانہ بنانے کے لیے لایا جا رہا ہے: جینت پاٹل

این سی پی-ایس پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ اس قانون سے پولیس کو لامحدود اختیارات مل جائیں گے اور حکومت کو یہ حق مل جائے گا کہ وہ بغیر کسی وجہ بتائے کسی بھی تنظیم کو 'غیر قانونی' قرار دے سکے۔

<div class="paragraphs"><p>جینت پاٹل / ’ایکیس‘&nbsp;@Jayant_R_Patil</p></div>

جینت پاٹل / ’ایکیس‘@Jayant_R_Patil

user

یو این آئی

مہاراشٹر میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-ایس پی  کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے پیر کو ریاست میں منظور ہونے والے ’مہاراشٹر پبلک سیفٹی ایکٹ' پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ترقی پسند تحریک کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا ہے کہ حکومت کا مقصد شہری نکسل ازم کے نام پر ترقی پسند تحریکوں کو نشانہ بنانا ہے۔

اس قانون پر بات کرتے ہوئے جینت پاٹل نے کہا یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مہاراشٹر میں شندے- فرنویس - پوار حکومت برطانوی حکومت کے آزادی سے پہلے کے رولٹ ایکٹ کی طرز پر ایک آرڈی ننس کے ذریعے 'مہاراشٹر پبلک سیفٹی قانون' متعارف کرائیں گی۔ جب کوئی قانون تیار ہوتا ہے تو لا کمیشن سے رائے لینے، عوام اور ماہرین سے رائے لینے اور مقننہ کے دونوں ایوانوں میں اس پر مکمل بحث کرنے کا عمل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس وحشیانہ قانون کو بغیر کسی پرواہ کے آرڈی ننس کے ذریعے لا رہی ہے۔


این سی پی-ایس پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ اس قانون سے پولیس کو لامحدود اختیارات مل جائیں گے اور حکومت کو یہ حق مل جائے گا کہ وہ بغیر کسی وجہ بتائے کسی بھی تنظیم کو 'غیر قانونی' قرار دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شہری نکسل ازم کے نام پر ریاست میں ترقی پسند تحریکوں کو نشانہ بنانے کا ارادہ صاف ظاہر ہوتا ہے۔ جینت پاٹل نے کہا کہ یہ بل آئین کے خلاف ہے جو آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی کرتا ہے اور تمام اپوزیشن پارٹیاں مکمل طور پر اس کے خلاف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔