مہاراشٹر: نونیت رانا-این سی پی دونوں ہی ایک مندر میں کریں گے ہنومان چالیسہ کا پاٹھ!

نونیت رانا کے حامیوں کا کہنا ہے کہ رکن پارلیمنٹ اور ان کے شوہر روی رانا کی امراوتی آمد پر ایک بائیک ریلی نکالی جائے گی اور اس کے بعد ہنومان چالیسہ کی کاپیاں تقسیم ہوں گی۔

روی رانا اور نونیت رانا / آئی اے این ایس
روی رانا اور نونیت رانا / آئی اے این ایس
user

تنویر

آج مہاراشٹر میں ایک بار پھر ’ہنومان چالیسہ‘ سرخیوں میں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ امراوتی کی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا رام نگر کے ایک مشہور مندر میں ہنومان چالیسہ کا پاٹھ اور آرتی کریں گی۔ ان کے ساتھ شوہر روی رانا اور بڑی تعداد میں ان کے حامی بھی موجود رہیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی مندر میں این سی پی لیڈروں کو بھی ہنومان چالیسہ پاٹھ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ حالانکہ دونوں کے لیے الگ الگ وقت طے کیا گیا ہے۔ پہلے این سی پی لیڈران و کارکنان بڑی تعداد میں مندر پہنچیں گے، اور پھر رات میں نونیت رانا اینڈ کمپنی ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرتی ہوئی نظر آئیں گی۔

اس درمیان نونیت رانا نے اشاروں اشاروں میں مہاراشٹر کی ادھو حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’وقت آ گیا ہے جب مہاراشٹر سے شنی کو جانا چاہیے۔ مہاراشٹر کو شنی لگ گیا ہے اور اسے دور کرنے کے لیے ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے جا رہی ہوں۔‘‘ امراوتی روانہ ہونے سے پہلے نونیت رانا نے ناگپور ایئرپورٹ پر کہا کہ ’’میں نے دہلی میں پرامن طریقے سے ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کیا۔ وہاں پر سیکورٹی بھی تھی اور کوئی دقت بھی نہیں ہوئی۔ لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ مہاراشٹر میں ہنومان چالیسہ پڑھنے پر تنازعہ کیوں ہے؟ اس کی مخالفت کیوں ہو رہی ہے؟‘‘ پھر انھوں نے کہا کہ ’’آج شنی وار (ہفتہ) ہے اور میرے مہاراشٹر سے شنی کو جانا چاہیے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ نونیت رانا تقریباً 36 دنوں بعد وِدربھ پہنچ رہی ہیں۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’رام اور ہنومان کی مہاراشٹر میں اتنی بے عزتی کیوں ہو رہی ہے۔ لیکن یہ شنی جو ہمارے مہاراشٹر میں آ گیا ہے اسے جانا چاہیے، اس کے لیے میں آرتی کروں گی اور ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کروں گی۔‘‘

نونیت رانا کے حامیوں کا کہنا ہے کہ رکن پارلیمنٹ اور ان کے شوہر روی رانا کی امراوتی آمد پر ایک بائیک ریلی نکالی جائے گی اور اس کے بعد ہنومان چالیسہ کی کاپیاں تقسیم ہوں گی۔ 8 بجے شب کو سبھی لوگ ہنومان مندر پہنچیں گے اور ہنومان چالیسہ پڑھیں گے۔ امراوتی میں نونیت رانا کے کئی پوسٹرس بھی لگے ہیں جن میں بی جے پی لیڈروں کے چہرے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ جب اس سلسلے میں نونیت رانا سے سوال پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’ان پوسٹرس میں ان لیڈروں کی تصویریں ہیں جو بھگوان رام کو مانتے ہیں اور اس کے لیے سبھی کو خوش ہونا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔