مہاراشٹر انتخابات: ایم وی اے کو مل رہی اکثریت، عوام کے دل میں جو چہرہ ہے، وہی وزیر اعلیٰ بنے گا، سنجے راؤت

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اسی ضمن میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ عوام کے دل میں کو چہرہ ہے وہی وزیر اعلیٰ بنے گا

<div class="paragraphs"><p>سنجے راؤت / ’ایکس‘&nbsp;@rautsanjay61</p></div>

سنجے راؤت / ’ایکس‘@rautsanjay61

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اسی ضمن میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں جو چہرہ ہے، وہی وزیر اعلیٰ بنے گا لیکن یہ واضح ہے کہ ایم وی اے کو اکثریت مل رہی ہے۔

سنجے راؤت نے کہا، ’’ہمارا پہلا مقصد اس بدعنوان حکومت کو ہٹانا ہے، وزیر اعلیٰ کے چہرے پر بعد میں بھی بات کر سکتے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے دل میں جسے بھی وزیر اعلیٰ بننے کا حق ملے گا، وہی چہرہ منتخب ہوگا۔ ان کے مطابق، انتخابات کے نتائج بعد میں فیصلہ کریں گے کہ کون کتنی سیٹیں جیت رہا ہے لیکن یہ بات واضح ہے کہ ایم وی اے کو اکثریت مل رہی ہے۔


سنجے راؤت نے مزید کہا، ’’ہماری پارٹی کے رابطے میں بہت سے بڑے لیڈر ہیں جو جلد ہی آپ کو مہا وکاس اگھاڑی میں شامل ہوتے نظر آئیں گے۔‘‘ انہوں نے اشارہ دیا کہ مہا یوتی (بی جے پی، شیوسینا، این سی پی) کے بڑے بڑے رہنما ایم وی اے میں شامل ہونے والے ہیں۔ راؤت کے مطابق، انتخابی نتائج کے بعد بڑے بڑے سیاستدان ایم وی اے میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔‘‘

یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب انتخابی مہم کے دوران مہایوتی کے اتحادیوں کی جانب سے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بی جے پی کے سابق وزیر سوریہ کانت پاٹل اور مادھو راؤ کنہالکر نے شرد پوار کے گروپ میں شمولیت اختیار کر لی ہے، جب کہ سولاپور سے وسنت دیشمکھ نے بھی شرد پوار کی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تبدیلیاں اور استعفے مہایوتی کی اندرونی سیاسی ہلچل اور بحران کی عکاسی کرتے ہیں۔


سنجے راؤت نے میڈیا کو بتایا، ’’ہمارے رابطے میں بہت سے لیڈر ہیں اور آپ کو جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں کس طرح کی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔‘‘ ان کے مطابق وہ موجودہ حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف آواز اٹھانے اور عوام کی خواہشات کے مطابق کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔