مہاراشٹر بحران: وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے 9 باغی وزرا کے قلمدان چھین لئے

وزیر اعلیٰ نے باغی وزرا سے قلمدان چھین کر انہیں دیگر وزرا کے حوالہ کر دیا۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوامی مفاد کے کاموں میں خلل نہ پڑے اس لئے وزرا کے قلمدانوں کو تقسیم کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں جاری سیاسی شہ اور مات کے کھیل کے درمیان وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اہم اقدام لیتے ہوئے پیر کے روز ایکناتھ شندے سمیت دیگر تمام باغی وزرا کے قلمدانوں کو چھین لیا۔ ان قلمدانوں کو دیگر وزرا میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس تعلق سے ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد کے کام ٹھہر نہ جائیں اس لئے وزرا میں قلمدانوں کی تقسیم کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایکناتھ شندے کا شہری ترقی، تعمیرات عامہ (عوامی ادارے) کا قلمدان سبھاش دیسائی کو گراب راؤ رگھوناتھ پاٹل کا آبی ترسیل اور حفظان صحت کا قلمدان انیل دتاتریہ کو، دادا جی دگڑو بھوسے کا زرعی اور سابق فوجی بہبود کا قلمدان سندیپن آسارام بھومارے کو دیا گیا ہے۔ وہیں باغبانی کا قلمدان آدتیہ ٹھاکرے اور تکنیکی تعلیم کا قلمدان ادے سامنت کو سونپا گیا ہے۔


اسی طرح عبدالستار کے تین قلمدان پراجکت تنپورے، ستیج پاٹل اور ادیتی تٹکرے کو سونپے گئے ہیں۔ اوم پرکاش عرف بچو کڈو کے چار قلمدان ادیتی تٹکرے، ستیج پاٹل، سنجے بنسوڈے اور دتاتریہ بھرنے کو سنپا گیا ہے۔ شمبھوراجے دیسائی کے تین قلمدان سنجے بنسوڈے، ستیج پاتل اور وشوجیت قدم کو سونپے گئے ہیں۔ وہیں، راجندر یڈراورکر کے 4 قلمدان وشیوجیت قدم، پراجکت تنپورے، ستیج پاٹل، ادیتی ٹھاکرے کو سونپا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔