مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخاب میں برسراقتدار اتحاد کو لگا جھٹکا، اپنے ہی قلعہ میں بی جے پی کی شکست، شندے بھی بے اثر

تین سال میں یہ تیسری بار ہے جب ایم وی اے نے بی جے پی کو اس کے گھریلو میدان پر شکست دی ہے، آر ایس ایس ہیڈکوارٹر یہیں ہے اور مرکزی وزیر نتن گڈکری اور نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس کا بھی یہیں سے تعلق ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں ہوئے ٹیچرس اینڈ گریجویٹ انتخابی حلقوں کے دو سالہ ایم ایل سی الیکشن انتخابات میں اپوزیشن ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس انتخاب میں بی جے پی-شندے اتحاد کو شدید جھٹکا لگا ہے۔ ناگپور میں تو بی جے پی کا صفایا ہی ہو گیا۔ پانچ ایم ایل سی سیٹوں کے لیے ہوئے انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی کو تین سیٹیں ملی ہیں اور بی جے پی کا صرف ایک امیدوار انتخاب جیتنے مین کامیاب ہو پایا۔ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار کو کامیابی ملی۔

ناگپور ٹیچر کوٹہ کی ایم ایل سی سیٹ پر مہاوکاس اگھاڑی کے سدھاکر ادبولے نے بی جے پی کے ناگو گانار کو 7 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا ہے۔ اڈبلے کو 16700 ووٹ ملے جبکہ گانار کو 8211 ووٹ ملے۔ اورنگ آباد ٹیچر ایم ایل سی سیٹ سے این سی پی کے امیدوار وکرم کالے نے جیت درج کی ہے۔ وکرم کالے کو 20195 ووٹ ملے۔ وہیں، امراوتی گریجویٹ سیٹ پر سب سے بڑا الٹ پھیر ہوا۔ یہاں سے کانگریس امیدوار دھیرج لنگاڈے نے جیت درج کی ہے۔ دھیرج نے بی جے پی امیدوار رنجیت پاٹل کو ہرایا۔


ناسک بلاک کی گریجویٹ ایم ایل سی سیٹ پر کانگریس کے باغی امیدوار ستیہ جیت تانبے نے جیت حاصل کی ہے۔ کانگریس نے تانبے کے والد سدھیر تانبے کو اپنا آفیشیل امیدوار بنایا تھا، جو تین بار سے ایم ایل سی کا انتخاب جیتتے رہے تھے۔ سبھی پانچ سیٹوں کو جیتنے کے بھروسہ مند دعووں کے باوجود بی جے پی کو صرف کونکن ٹیچر انتخابی حلقہ سے اطمینان کرنا پڑا۔ یہاں سے بی جے پی امیدوار گیانیشور مہاترے نے بلرام پاٹل کو ہرایا۔ گیانیشور مہاترے کو 20 ہزار سے زیادہ اور بلرام پاٹل کو محض 9500 ووٹ ملے۔ اس طرح سے بی جے پی-شندے گروپ کو مہاراشٹر کی پانچ میں سے ایک سیٹ ہی ملی ہے جبکہ چار سیٹوں پر اسے شکست کھانی پڑی ہے۔ یہ بی جے پی کے لیے بڑا جھٹکا تو ہے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے لیے بھی ہے۔

مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے ناگپور کی جیت پر کہا کہ ایم وی اے نے آر ایس ایس کے جنم استھان میں بی جے پی کو جھٹکا دیا ہے۔ کانگریس ترجمان اتل لوندھے نے کہا کہ بی جے پی کو 4 سیٹوں کا نقصان ہوا ہے اور ان انتخابات میں خواندہ اور دانشور طبقات کے درمیان پارٹی نے اپنا عہدہ بھی گنوا دیا ہے۔ یہ ریاست کے لیے بہت اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ بمشکل تین سال میں یہ تیسری بار ہے جب ایم وی اے نے بی جے پی کو اس کے گھریلو میدان پر شکست دی ہے۔ آر ایس ایس ہیڈکوارٹر یہیں ہے، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور دیگر سینئر بی جے پی لیڈر یہیں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس سے قبل ایم وی اے نے ناگپور گریجویٹ انتخابی حلقہ اور پھر ضلع پریشد انتخابات میں جیت حاصل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔