مہاراشٹر: گزشتہ 6 ماہ میں امراوتی ڈویژن کے 557 کسانوں نے خودکشی کی، سرکاری رپورٹ میں انکشاف

سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے 53 معاملوں میں مہلوکین کے کنبوں کو امداد فراہم کی ہے، جبکہ 284 معاملے جانچ کے لیے زیر التوا ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے امراوتی ڈویژن میں کسانوں کی لگاتار بڑھتی خودکشی نے تشویش ناک حالات پیدا کر دیے ہیں۔ ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امراوتی کے تحت آنے والے 5 اضلاع میں رواں سال جنوری سے جون کے درمیان 557 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ یہ پانچ اضلاع امراوتی، اکولا، بلڈھانہ، واشم اور یاوتمال ہیں۔ امراوتی ڈویژنل کمشنریٹ کی طرف سے تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں جنوری سے جون کے درمیان ڈویژن میں جن 557 کسانوں نے خود کشی کی ہے، ان میں سب سے زیادہ 170 خودکشیاں امراوتی ضلع میں درج کی گئیں۔ اس کے بعد یاوتمال میں 150، بلڈھانہ میں 111، اکولا میں 92 اور واشم میں 34 خودکشیاں درج کی گئی ہیں۔

جاری آفیشیل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے 53 معاملوں میں مہلوکین کے کنبوں کو امداد فراہم کی ہے، جبکہ 284 معاملے جانچ کے لیے زیر التوا ہیں۔ اس رپورٹ میں پیش اعداد و شمار پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے امراوتی کے رکن پارلیمنٹ بلونت وانکھیڑے نے کہا کہ مہاراشٹر ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں کسانوں کی خودکشی سب سے زیادہ ہے، اور اس معاملے میں امراوتی پورے صوبے میں سرفہرست ہے۔


ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ بلونت وانکھیڑے کا کہنا ہے کہ فصل کا نقصان، بارش کی کمی، موجودہ قرض کا بوجھ اور وقت پر زرعی قرض کی کمی بڑے اسباب ہیں، جو کسانوں کو یہ قدم اٹھانے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کو کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سے متعلق اپنے وعدے کو پورا کرنا چاہیے اور انھیں امداد فراہم کرنی چاہیے۔

دوسری طرف ریاستی حکومت کے شامل وسنت راؤ نائک شیتکار سواولمبی مشن کے سربراہ نیلیش ہیلونڈے پاٹل کا کہنا ہے کہ کسانوں کی خودکشی ایک سنگین معاملہ ہے اور ایسے خودکشی والے کیسز کو روکنے کے لیے حل تلاش کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ گرام پنچایت سطح پر کسانوں تک مختلف سرکاری منصوبوں کے ذریعہ سے پہنچ رہا ہے تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے، ساتھ ہی ان کے بچوں کی تعلیم اور فیملی کے اراکین کے علاج سے متعلق خرچ میں بھی مدد مل سکے۔ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔