دہلی کے جنتر منتر پر کسان تنظیموں کی آج مہا پنچایت، سرحدوں پر سخت حفاظتی انتظامات
دہلی پولیس نے کہا کہ کسانوں کے جمع ہونے سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور ناخوشگوار واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ اس لئے سرحدی علاقوں میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
دہلی پولیس نے آج راجدھانی کے جنتر منتر پر مختلف کسان گروپوں کی طرف سے بلائی گئی مہا پنچایت سے پہلے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے وسیع حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ ایک اہلکار نے اس بارے میں اطلاع دی۔
کسانوں کی مہاپنچایت کو لے کر دہلی پولیس الرٹ
دہلی پولیس نے کہا کہ کسانوں کے جمع ہونے سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور ناخوشگوار واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ اس لئے سرحدی علاقوں میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں۔ اسپیشل کمشنر آف پولیس لا اینڈ آرڈر دیپندر پاٹھک نے کہا کہ انہوں نے کسانوں سے واپس جانے کی درخواست کی ہے۔ پولیس حکام نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ یونائیٹڈ کسان مورچہ اور مختلف کسان گروپوں نے جنتر منتر پر مہاپنچایت منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
دہلی پولیس نے کہا کہ "صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار ریلوے کی پٹریوں، سرحدی علاقوں اور چوراہوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔" میٹرو کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ وہاں بھی پولیس تعینات رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں : منفرد طرز کی فکشن نگار صادقہ نواب سحر... جمال عباس فہمی
کسانوں نے ان مسائل کو لے کر بلائی مہاپنچایت
مہاپنچایت کے مطالبات میں مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کی گرفتاری، اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری واقعہ کے متاثرین کے کسان خاندانوں کو انصاف فراہم کرنا، جیلوں میں بند کسانوں کی رہائی کے مطالبات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کی بنیاد پر ایم ایس پی گارنٹی قانون نافذ کیا جائے، ہندوستان کے تمام کسانوں کا قرض معاف کیا جائے، 2022 میں پاس بجلی بل کو منسوخ کیا جائے، گنے کی امدادی قیمت میں اضافہ کیا جائے اور واجبات کی ادائیگی کی جائے۔ کسانوں کے خلاف درج مقدمات کی واپسی، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور اگنی پتھ اسکیم کے تحت کسانوں کو معاوضے کی ادائیگی وغیرہ جیسے مسائل پر کسان جمع ہو رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔